صدر براک اوباما نے جمعےکوسینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرکےدنیا کے سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد، القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کو تلاش کرنے کا کام انجام دینے کے لیے ملازمین کا شکریہ ادا کیا۔
اِس موقعے پر اپنی مختصر تقریر میں مسٹر اوباما نے سی آئی اےکے کارکنوں سے کہا کہ اُنھوں نے کبھی اُن پر اتنا فخر نہیں کیا جتنا وہ آج کرتے ہیں۔ اُنھوں نے تین ہفتے قبل امریکی ملٹری کمانڈوز کی طرف سے پاکستان میں بن لادن کی ٹھکانے پر کی گئی کارروائی کو، جس میں اُن کو ہلاک کیا گیا، ’القاعدہ کو شکست دینے کی جنگ میں اب تک حاصل کی گئی سب سے اہم فتح‘ قرار دیا۔
صدر کا واشنگٹن سے باہر ورجینیا میں لینگلےکے مقام پر واقع سی آئی اے ہیڈکوارٹرز کا یہ تیسرا دورہ تھا۔ اُنھوں نے یاد دلایا کہ جنوری 2009ء میں صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد اُنھوں نے سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیٹا سے کہا کہ وہ امریکہ پر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کے سرغنے بن لادن کی ہلاکت یا اُن کے پکڑے جانے کو ایجنسی کی’ اولین ترجیح‘ بنائیں۔
مسٹر اوباما نے اِس بات کو سراہا کہ ایجنسی نے پیغام رساں افراد پر نظر داری کے ذریعے انٹیلی جنس کا جال بچھا کربن لادن کوابیٹ آباد کے پاکستانی فوجی چھاؤنی کے شہر میں اُن کے خفیہ کمپاؤنڈ تک پہنچ کر اُسے ڈھونڈ نکالا ، اور بالآخر اُن کے خلاف علی الصبح کارروائی کی۔
اور پھر، مسٹر اوباما نے کہا کہ ہم نے واشنگٹن میں نمایاں کام کرتے ہوئے اِس معاملے کو سیغہ ٴ راز میں رکھا۔ سکیورٹی کو مدنظر رکھنے والے انٹیلی جنس کارکنوں نے تالیاں بجا کراِس کی داد تھی۔
صدر نے اعلان کیا کہ امریکی کارروائی کے دوران قبضے میں لی گئی معلومات کا مطالعہ کیا جائے گا ’اور جہاں تک بھی جانا پڑا ، ہم القاعدہ کو شکست دے کر رہیں گے۔‘