صدر براک اوباما نے ملکی معیشت کو ترقی دینے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے مزید تجاویز کا اعلان کیا ہے۔ وہ نومبر کے کانگریشنل انتخابات میں اپنی ری پبلیکن پارٹی کے ساتھیوں کی نشتیں اور اقتدار بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
بدھ کے روز ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں اپنے خطاب میں صدر نے تحقیق اور ترقی کے لیے ٹیکس کریڈٹ میں اضافے اور کاروباروں کے لیے نئے آلات کی خریداری کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکس میں تبدیلیوں کی حمایت کی۔ ان تجاویز کا مقصد نئی مصنوعات اور کاروباروں کی ترقی کے ذریعے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
صدر اوباما اس سے قبل امریکہ میں سڑکوں، ریل کی پٹریوں ، رن ویز کی تعمیر نو کے لیے پہلے ہی ایک بڑا منصوبہ پیش کرچکے ہیں اور وہ سینیٹ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ٹیکس کٹوتیوں اور قرضوں تک رسائی کو بہتر بنا کر چھوٹے کاروباروں کی مدد کریں۔
صدر نے ریپبلیکن پارٹی کی جانب سے امیر ترین امریکیوں کے لیے ٹیکس کٹوتیوں کی توسیع کی مخالفت کی، جو امریکی ٹیکس دہندگان کا صرف دو فی صد ہیں۔ مسٹر اوباما کا کہنا تھا کہ اس سے اگلے دس سال میں امریکی خسارے میں مزید سات کھرب ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریپبلکنز کے پاس کوئی نئی چیز نہیں ہے،کوئی نیا منصوبہ نہیں ہے اور وہ، بقول ان کےاپنی ناکام پالیسیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں جو اقتصادی بحران کا باعث بنی تھیں۔
ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ صدر اوباما کی معاشی پالیسیاں پر بہت مہنگی ہیں اور وہ ابھی تک بے روزگاری کی قومی شرح کم نہیں کرسکے جو اس وقت9.6 فی صد ہے۔ حزب مخالف پارٹی کے ارکان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امیر لوگوں پر ٹیکس بڑھانے سے معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
رائے عامہ کے حالیہ جائزوں سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکیوں ووٹروں کی اکثریت کا خیال ہے کہ ری پبلکنز پارٹی معاشی صورت حال اور بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے سے بہتر طورپر نمٹ سکتی ہے۔