واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نےملک میں اسلحے کے بے جا استعمال کو روکنے کےلیے وائٹ ہاؤس کی طرف سے’ پوری کوشش‘ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
مسٹر اوباما نے یہ بات اتوار کے روز ’این بی سی‘ کے ’میٹ دی پریس‘ پروگرام میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہی، جس سے دو ہفتے قبل کنیٹی کٹ کے ایک ایلمینٹری اسکول میں ہونے والے مہلک واقعے میں 20بچے اور چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے، جو اُن کے چار سالہ دور صدارت کےدوران ہونے والے بدترین واقعے کی حیثیت رکھتا ہے۔
صدر نے کہا کہ اسلحہ خریدنے کی خواہش رکھنے والوں کو لائسنز جاری کرنے سے قبل اُن کے’بیک گراؤنڈ چیکس‘ کیے جانے اور حملے کی غرض سے استعمال ہونے والے ہتھیار اورگولہ بارود کی میگزینز کی بڑی تعداد کی خریداری پر مکمل بندش عائد کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی۔
نائب صدر جو بائیڈن اُس پینل کے سربراہ ہیں جِن کے ذمے ایسی قانون سازی کرنے کا کام حوالے کیا گیا ہے جس کا مقصد امریکہ میں شوٹنگز کے واقعات کو بند کرانا ہے، جہاں پر اسلحہ رکھنے کا حق ملک کے آئین میں درج ہے۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ اسلحہ رکھنے پر نئی پابندیاں لاگو کرنا متنازع عمل ہوگا، تاہم امریکہ کو فیصلہ کرنا ہوگا آیا معاملے کو کنٹرول کرنے کے حق میں ہے یا اسکول میں ہونے والے اِس حملے کی یاد کو بھلا دینا معاشرے کے مفاد میں ہے۔
مسٹر اوباما نے یہ بات اتوار کے روز ’این بی سی‘ کے ’میٹ دی پریس‘ پروگرام میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہی، جس سے دو ہفتے قبل کنیٹی کٹ کے ایک ایلمینٹری اسکول میں ہونے والے مہلک واقعے میں 20بچے اور چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے، جو اُن کے چار سالہ دور صدارت کےدوران ہونے والے بدترین واقعے کی حیثیت رکھتا ہے۔
صدر نے کہا کہ اسلحہ خریدنے کی خواہش رکھنے والوں کو لائسنز جاری کرنے سے قبل اُن کے’بیک گراؤنڈ چیکس‘ کیے جانے اور حملے کی غرض سے استعمال ہونے والے ہتھیار اورگولہ بارود کی میگزینز کی بڑی تعداد کی خریداری پر مکمل بندش عائد کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی۔
نائب صدر جو بائیڈن اُس پینل کے سربراہ ہیں جِن کے ذمے ایسی قانون سازی کرنے کا کام حوالے کیا گیا ہے جس کا مقصد امریکہ میں شوٹنگز کے واقعات کو بند کرانا ہے، جہاں پر اسلحہ رکھنے کا حق ملک کے آئین میں درج ہے۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ اسلحہ رکھنے پر نئی پابندیاں لاگو کرنا متنازع عمل ہوگا، تاہم امریکہ کو فیصلہ کرنا ہوگا آیا معاملے کو کنٹرول کرنے کے حق میں ہے یا اسکول میں ہونے والے اِس حملے کی یاد کو بھلا دینا معاشرے کے مفاد میں ہے۔