رسائی کے لنکس

اوباما کا سیاسی نفاق اور غیر معیاری مکالمے پر اظہارِ افسوس


میعاد صدارت کے آخری برس، اوباما نے تسلیم کیا کہ ’’میں سیاسی نفاق اور ہماری سیاست میں پائی جانے والی کم ظرفی کو کم کرنے میں ناکام رہا ہوں‘‘

امریکی صدر براک اوباما نے بدھ کو اِلی نوائے کے شہر، اسپرنگ فیلڈ میں قانون سازوں سے خطاب کیا، جہاں اُنھوں نے ریاست کے منتخب سینیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور وہیں سےقومی سیاست میں قدم رکھا اور نو برس قبل سنہ 2007 میں اپنی صدارتی مہم کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔

آج اُنھوں نے اپنے سات سالہ دورِ صدارت کی کامیابیوں اور تجربات پر گفتگو کی۔ اُنھوں نے واشنگٹن کی سیاسی سوجھ بوجھ اور تقسیم کا تفصیلی ذکر کیا۔

اِلی نوائے کے قانون ساز ادارے سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے بتایا کہ اُس وقت بھی ریپبلیکن اور ڈیموکریٹ ’’ایک دوسرے کے خلاف ووٹ دیا کرتے تھے‘‘۔ تاہم ،’’وہ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے تھے‘‘۔

اوباما نے کہا کہ ’’تب، ہم ایک دوسرے کو فاشسٹ اور بے وقوف نہیں کہتے تھے، کیونکہ اُس وقت ہمارے لیے ضروری تھا کہ اس بات کی وضاحت کی جائے کہ ہم فاشسٹوں اور بے وقوفوں کے ساتھ پوکر گیم کیوں کھیلتے ہیں‘‘۔

میعاد صدارت کے آخری برس، اوباما نے تسلیم کیا کہ ’’میں سیاسی نفاق اور ہماری سیاست میں پائی جانے والی کم ظرفی کو کم کرنے میں ناکام رہا ہوں‘‘۔

اُنھوں نے امریکی سیاست میں انتخابی مہم کے دوران بے تحاشہ اور ضابطوں کے بغیر رقوم خرچ کیے جانے کی جانب دھیان مبذول کرایا۔ اُنھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ 2020ء کی قومی مردم شماری کے بعد کانگریس کے حلقوں کے از سر نو تعین کے لیے غیر وابستہ ادارے تشکیل دیے جائیں، اور تمام سرکاری سطح پر شہریوں کی زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ووٹروں کی رجسٹریشن کے ضوابط کو سہل بنایا جائے۔

اوباما نے امریکی سیاست میں سخت گیر لہجہ برتنے پر افسوس کا اظہار کیا، حالانکہ اُنھوں نے یہ بات تسلیم کی کہ امریکہ میں امیدواروں کی جانب سے ایک دوسرے کو غلط ناموں سے پکارنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔

تاہم، اُنھوں نے کہا کہ ’’ضرورت اِس بات کی ہے کہ ہم اپنی سیاسی زندگی میں بہتر انداز تخاطب اختیار کریں‘‘۔

XS
SM
MD
LG