پیٹرول برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم (اوپیک) نے جمعے کے روز ویانا میں منعقدہ متنازع اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی نہیں لائی جائے گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب عالمی منڈی میں تیل کی وافر مقدار موجود ہے۔ ڈیڑھ سال قبل، ایک بیرل تیل کے نرخ 100 ڈالر تھے، جو اب فی بیرل 40 ڈالر کے لگ بھگ ہیں۔
ماضی میں اوپیک ممالک دنیا کی تیل کی پیداوار کی تقریبا ًایک تہائی پیدا کیا کرتے تھے، وہ مربوط طریقے سے پیداواری حد کا تعین کرتے تھے اور رسد میں کمی اختیار کرتے تھے، تاکہ خام تیل کے نرخ زیادہ رہیں۔
اِس بار، تیل کے وزرا کسی سمجھوتے پر نہیں پہنچ پائے۔
امکان اِس بات کا ہے کہ ضرورت سے زیادہ رسد کا موجودہ رجحان جاری رہے گا، ایسے میں جب ایران پر بین الاقوامی پابندیاں ختم ہونے والی ہیں، جس کے سبب ایرانی تیل کی برآمدات محدود ہو کر رہ گئی تھیں۔
جمعے ہی کے روز، انڈونیشیا پھر سے تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی صف میں شامل ہوگیا ہے، جس کے بعد تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی کُل رکنیت بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔