پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے ٹی او آرز کے لیے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کوشش کریں گے کہ منگل کو ٹی او آرز پر حتمی فیصلہ کرلیں۔ قمر زمان کائرہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹی او آرز کے لئے کمیٹی کا اجلاس منگل کو اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر ہوگا۔
قمر زمان کائرہ نے ان خیالات کا اظہار پیر کی رات میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کمیشن کیلئے قانون سازی اپوزیشن کی مشاورت سے کی جائے۔ پاناما انکشافات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جبکہ آغاز نواز شریف اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’پاناما لیکس میں جتنے نام آئے سب کا احتساب ہو۔ حکومتی ٹی او آرز موجودہ شکل میں قابل قبول نہیں‘‘۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہوا جو کسی متفقہ ایجنڈے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا۔ اجلاس منگل کو دوبارہ اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر صبح 10 بجے جبکہ ٹی او آرز کمیٹی کا اجلاس 11 بجے ہوگا۔ اجلاس میں پانامہ لیکس کا معاملہ اور جوڈیشل کمیشن کیلئے ٹی آر اوز سے متعلق تمام امور زیر بحث آنے کی امید ہے۔
ادھر مقامی میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ کوئی اور جماعت وزیر اعظم کے استعفے پر متفق نہیں، جبکہ حزب اختلاف کی جماعتیں پانامہ انکشافات پر الگ الگ تحقیقات کی بھی حامی نہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے وہ اس بات پر اصرار کر رہی ہے کہ وزیر اعظم سے استعفیٰ طلب کرنے کی ضرورت نہیں۔
جن جماعتوں نے آج کے اجلاس میں شرکت کی ان میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم، مسلم لیگ (ق)، اے این پی، جماعت اسلامی شامل تھیں۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے خورشید شاہ، شیری رحمٰن، قمر زمان کائرہ اور نوید قمر نے شرکت کی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، شیریں مزاری اور عارف علوی شامل ہوئے۔ چوہدری شجاعت حسین اور مشاہد حسین سیدنے مسلم لیگ (ق)کی نمائندگی کی۔ جماعت اسلامی کی طرف سے سراج الحق، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، آفتاب خان شیرپاوٴ اور ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی اجلاس میں شریک ہوئے۔