اسلام آباد —
پاکستان کے صدر آصف علی نے کہا ہے کہ ملک میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جمہوریت کی راہ میں کئی رکاوٹیں آئیں لیکن اس کے باوجود حکومت نے اپنی مدت مکمل کی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں بدھ کی رات شروع ہونے والی تقریب جمعرات کو طلوع آفتاب سے قبل تک جاری رہی اور اس موقع پر صدر زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کے لیے درست سمت کا تعین کر دیا گیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جمہوریت کا شجر پروان چڑھا ہے اور جمہوریت کا یہ درخت مزید تناور ہو گا۔ اُنھوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کوئی نہیں کہہ سکے گا کہ ’’آج جاتی ہے جمہوریت کل جاتی ہے جمہوریت۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں عوام جسے چاہیں گے اسے ہی اقتدار ملے گا۔
پاکستان میں 11مئی کو عام انتخابات ہونے جارہے ہیں جس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری رہیں۔
نگراں وفاقی وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی پہلی نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عبوری حکومت کی اولین ترجیح سلامتی سے متعلق لوگوں کے تحفظات کو دور کرنا ہے تاکہ وہ بے خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔
’’حساس پولنگ اسٹیشنوں پر فوج تعینات کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے بھی سفارش کی ہے لیکن ایک وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ فوج کی تعیناتی انتہائی حساس معاملہ ہے فوج کو صرف حساس پولنگ سٹیشنوں اور ان علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں پر ہم سمجھتے ہیں کہ خطرات بہت زیادہ ہیں۔‘‘
پاکستان میں نا صرف نگراں حکومت بلکہ الیکشن کمیشن کے عہدیدار بھی یہ کہتے آئے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں بدھ کی رات شروع ہونے والی تقریب جمعرات کو طلوع آفتاب سے قبل تک جاری رہی اور اس موقع پر صدر زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کے لیے درست سمت کا تعین کر دیا گیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جمہوریت کا شجر پروان چڑھا ہے اور جمہوریت کا یہ درخت مزید تناور ہو گا۔ اُنھوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کوئی نہیں کہہ سکے گا کہ ’’آج جاتی ہے جمہوریت کل جاتی ہے جمہوریت۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں عوام جسے چاہیں گے اسے ہی اقتدار ملے گا۔
پاکستان میں 11مئی کو عام انتخابات ہونے جارہے ہیں جس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری رہیں۔
نگراں وفاقی وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی پہلی نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عبوری حکومت کی اولین ترجیح سلامتی سے متعلق لوگوں کے تحفظات کو دور کرنا ہے تاکہ وہ بے خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔
’’حساس پولنگ اسٹیشنوں پر فوج تعینات کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے بھی سفارش کی ہے لیکن ایک وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ فوج کی تعیناتی انتہائی حساس معاملہ ہے فوج کو صرف حساس پولنگ سٹیشنوں اور ان علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں پر ہم سمجھتے ہیں کہ خطرات بہت زیادہ ہیں۔‘‘
پاکستان میں نا صرف نگراں حکومت بلکہ الیکشن کمیشن کے عہدیدار بھی یہ کہتے آئے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہو گا۔