رسائی کے لنکس

افغان طالبان کی رہائی کا فیصلہ خوش آئند ہے: امریکہ


امریکی سفیر رچرڈ اولسن
امریکی سفیر رچرڈ اولسن

افغان اور پاکستانی عہدیداروں کے مطابق طالبان قیدیوں کی رہائی پر معاہدہ طے پانے کے بعد اب ان کی وطن واپسی کے بارے میں طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

افغان اور پاکستانی سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی پر معاہدہ طے پانے کے بعد اب ان افراد کی وطن واپسی کے بارے میں طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

تاہم اُنھوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے طالبان قیدیوں کی رہائی پر بات چیت ہو رہی ہے۔

اسلام آباد میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے جمعرات کو سرکاری ’ریڈیو پاکستان‘ کو دیے گئے انٹرویو میں افغان طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

’’امریکہ سمجھتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا ہونا اور افغان مفاہمتی عمل کی جانب ٹھوس پیش قدمی کرنا ایک بہت خوش آئند پیش رفت ہے۔‘‘

افغان اعلیٰ امن کونسل کی درخواست پر زیرحراست بعض طالبان رہنماؤں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغان وفد اور پاکستانی عہدیداروں کے درمیان تین روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد بدھ کی شب ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں زیر حراست کئی طالبان قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔

پاکستان اور افغانستان نے طالبان کی قیادت میں سرگرم باغی گروپوں سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے افغان سیاسی مفاہمتی عمل میں شریک ہوں۔

اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں نے شدت پسندوں سے مطالبہ کیا کہ وہ القاعدہ اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورکس کے ساتھ تعلق منقطع کریں۔

طویل عرصے سے حکومت افغانستان اِن افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتی رہی ہے، اور اُس نے اِس امید کا اظہار کیا کہ اِن لوگوں کی افغانستان میں بحالی کے نتیجے میں دیگر شدت پسندوں کو دہشت گردی کی کارروائیاں بند کرنے اور امن عمل میں شریک ہونے کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
XS
SM
MD
LG