پاکستان میں حزب مخالف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف "پی ٹی آئی" نے ہفتہ کو لاہور میں اپنا احتجاجی پنڈال سجایا ہے جب کہ پاکستان عوامی تحریک "پی اے ٹی" راولپنڈی میں ریلی نکال رہی ہے۔
پی ٹی آئی حکومت مخالف احتجاج کو "تحریک احتساب" نام دیتی ہے جس کے تحت اس نے بدعنوانی کے خلاف ملک گیر سطح پر ریلیاں منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کی ریلی لاہور میں شاہدرہ سے چیئرنگ کراس تک نکالی جا رہی ہے اور راستے میں مختلف مقامات پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان لوگوں سے خطاب بھی کر رہے ہیں۔
انھوں نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ "احتساب سے بچنا چاہتے ہیں"، ان کے بقول پی ٹی آئی اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔
انھوں نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ پاناما پیپرز میں جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں انھیں نوٹس بھیجیں۔
لاہور میں اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور خاص طور پر مال روڈ کے اطراف کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں "تحریک قصاص" کے عنوان سے احتجاجی ریلی نکال رہی ہے جس سے اس کے قائد طاہر القادری سمیت عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید بھی خطاب کریں گے۔
اس موقع پر دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کے علاوہ اہم مقامات کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔
لاہور اور راولپنڈی میں ان ریلیوں اور حکام کی طرف سے راستوں کو بند کیے جانے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لاہور میں راستے کی بندش کے باعث ایک کم سن بچہ بروقت اسپتال نہ پہنچنے کے باعث دم توڑ گیا۔
حکومت احتجاج کرنے والی جماعتوں پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ احتجاج کی آڑ میں ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہے تاہم ان جماعتوں کا موقف ہے کہ متعلقہ فورمز پر ان کے تحفظات دور نہ ہونے کی باعث انھیں سڑکوں کا رخ کرنا پڑا۔