رسائی کے لنکس

افغانستان میں مصالحتی عمل کے لیے پاکستان پرعزم


پاکستان کے مشیر خارجہ اور افغان وزیر خارجہ (فائل فوٹو)
پاکستان کے مشیر خارجہ اور افغان وزیر خارجہ (فائل فوٹو)

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن بین الاقوامی برادری کے لیے بدستور ایک چیلنج ہے

پاکستان نے افغانستان میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں بہتری کے لیے اپنا بھرپور تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب نبیل منیر نے سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر ہونے والی ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کا واحد راستہ بامقصد مفاہمتی عمل ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانوں کو ملک کی اندرونی صورتحال معمول کے مطابق بنانے کے لیے خود اقدام کرنا ہوں گے۔

جنگ سے تباہ حال افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے کابل کی دشنام ترازیوں کے باوجود اسلام آباد کا موقف رہا ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا تعاون اور حمایت جاری رکھے گا کیونکہ ایک پرامن افغانستان خود پاکستان کے مفاد میں ہے۔

پاکستان کے ایوان بالا 'سینیٹ' میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن بین الاقوامی برادری کے لیے بدستور ایک چیلنج ہے اور ان کے بقول اس کے لیے وہاں مصالحتی عمل کی بحالی کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پڑوسی ملک میں امن و خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے جس میں افغان طالبان کے نمائندوں کے ساتھ افغان حکومت کے پہلے براہ راست مذاکرات کی میزبانی اور پھر افغانستان کی صورتحال سے متعلق ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا انعقاد بھی شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک سے پرامن تعلقات کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔

"ہمارے اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات پرامن اور مثبت ہونے چاہیئں کیونکہ یہ بھی اقتصادی بحالی و ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔"

رواں سال جولائی میں افغان طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات کا ایک ہی دور ہو سکا تھا کیونکہ طالبان کے امیر ملا عمر کی وفات کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد مذاکرات کا طے شدہ دوسرا دور موخر ہو گیا اور اس عمل کو مزید دھچکہ افغانستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندانہ کارروائیوں سے پہنچا۔

تاہم رواں ماہ اسلام آباد میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے اعلیٰ عہدیداروں نے مشاورت کر کے اس عمل کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

ایسی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ یہ مذاکرات آئندہ چند ہفتوں میں بحال ہوسکتے ہیں لیکن اس بارے میں سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اسی اثنا میں رواں ماہ ہی پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کابل کا دورہ کر رہے ہیں جسے پاک افغان تعلقات میں بہتری اور خصوصاً افغانستان میں مصالحتی عمل کے لیے بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG