پاکستان اور افغانستان کی سرحدی افواج کے درمیان گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید فائرنگ اور مارٹر گولوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ یہ جھڑپیں شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ہوئی ہیں جو کہ افغانستان کے مشرقی صوبوں سے متصل ہیں۔
پاکستانی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ افغان افواج نے بدھ کو جنوبی وزیرستان کے انگور اڈہ کے علاقے میں ایک سرحدی چوکی پر مارٹر گولے داغے جن سے ایک فوجی ہلاک اور کم از کم تین زخمی ہوگئے۔
قبائلی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد مارٹر گولے شہری آبادی والے علاقوں میں گرے جن میں آٹھ شہری زخمی ہوئے جبکہ انگور اڈہ بازار میں درجنوں دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی افواج نے بھی جوابی کارروائی کی۔ پاکستانی فوج کی طرف سے اس جھڑپ کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ منگل کی شام شمالی وزیرستان میں بھی پاک افغان سرحد پر دونوں افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ تاہم ان دور دراز علاقوں تک میڈیا کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے سے غیر جانبدار ذرائع سے مصدقہ معلومات کا حصول تقریباََ ناممکن ہے۔
پاکستانی اور افغان افواج کے درمیان فائرنگ کے ایسے واقعات ماضی میں بھی ہوتے آئے ہیں۔ ان کی ایک وجہ پاکستانی سکیورٹی حکام کے بقول سرحد کے آرپار عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے کی جانے والی فائرنگ ہوتی ہے اور غلط فہمی کی بنیاد پرد دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان فائرنگ شروع ہو جاتی ہے۔