پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ شمال مغربی صوبے خیبر پختون خواہ میں واقع انتہائی اہمیت کی حامل ’کوہاٹ ٹنل‘ کو اتوار کے روز جزوی طور پر گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
سرنگ میں دو روز قبل ہونے والے دو کار بم دھماکوں سے ناصرف سڑک کو نقصان پہنچا تھا بلکہ اس میں برقی قمقموں اور گاڑیوں کی بحفاظت آمدورفت سے متعلق دیگر انتظامات بھی درہم برہم ہو گئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ سرنگ کے راستے مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی نکل و حمل معطل ہونے کی وجہ سے شہریوں کو درپیش شدید مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹنل کو جزوی طور پر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس دوران مکمل بحالی کے لیے مرمت کا کام جاری رہے گا۔
مرکزی شاہراہ انڈس ہائی وے پر واقع کوہاٹ ٹنل صوبائی دارالحکومت پشاور کو خیبر پختون خواہ کے جنوبی اضلاع اور افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں کے علاوہ ملک کے دیگر جنوبی حصوں سے ملاتی ہے۔ کراچی کی بندگاہ پر پہنچنے والا نیٹو فورسز کا سامان رسد بھی ٹرکوں کے ذریعے اس ہی راستے افغانستان منتقل کیا جاتا ہے۔
جمعہ کی رات کوہاٹ ٹنل میں دو زور دار کار بم دھماکے ہوئے تھے جن کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں نے قبول کی تھی۔ ان دھماکوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے تھے۔