رسائی کے لنکس

پاکستان میں آئینی تبدیلی امریکہ کو قابل قبول ہوگی: واشنگٹن پوسٹ


پاکستان میں آئینی تبدیلی امریکہ کو قابل قبول ہوگی: واشنگٹن پوسٹ
پاکستان میں آئینی تبدیلی امریکہ کو قابل قبول ہوگی: واشنگٹن پوسٹ

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکام پاکستان کی سیاسی صورت حال کا گہری نظر سے مشاہدہ کررہے ہیں اور آئین کے دائرے کے اندر آنے والی کوئی بھی تبدیلی امریکی انتظامیہ کے لیے قابل قبول ہوگی ۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فوج اور حزب اختلاف کی جماعتیں صدر آصف علی زرداری اور ان کے وزیر اعظم کی جگہ ایک نئی سویلین حکومت بنانے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ پاکستان کے ایک اعلی سیکیورٹی عہدے دار کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی نے پیر کے روز صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات میں انہیں واضح انداز میں عوام کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ، اخبار نے سکیوریٹی عہدیدارکا نام ظاہر نہیں کیا،

کئی امریکی عہدے داروں کو اس بارے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ حکومت سیلاب کے بحران سے نمٹنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے کسی تبدیلی کے اثرات سے عہدہ برآ ہونے کی تیاری شروع کردی ہے۔ یہ تبدیلی فوج کی جانب سے کسی کارروائی کی بجائےموجودہ مخلوط حکومت کی تحلیل ، آئین کے تحت نئے انتخابات یا صدر زرداری کے اپنی پارٹی کی صدارت سے استعفے کی صورت میں سامنے آسکتی ہے۔

اخبار کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ امریکی نقطہ نظر سے پاکستان میں تبدیلی کی انتہائی خراب صورت یہ ہوسکتی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سوئٹزرلینڈ کے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں صدر کو حاصل آئینی تحفظ ختم کردے ، جس کا نتیجہ 2008ء کے انتخابات میں ان کی نااہلی کی صورت میں نکل سکتا ہے اور حکومت ایک بحران میں مبتلا ہوسکتی ہے۔ تاہم عہدے دار کا کہنا تھا کہ اگر تمام چیزیں آئین کے مطابق ہوتی ہیں تو امریکہ کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق کئی امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت وجود میں آنے والی کوئی بھی نئی حکومت جسے عوام میں مقبول ہو اور معاملات سے نمٹنے کی اہلیت رکھتی ہو، جسے فوج کی بھرپور حمایت ہو، امریکی پالیسیوں کوآگے بڑھانے میں زیادہ مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔

اخبار لکھتا ہے کہ اگرچہ حالات تبدیلی کی طرف بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں ، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ نئی حکومت کا سربراہ کون ہوگا ۔ اگرچہ مسلم لیگ کے راہنما نواز شریف حالیہ دنوں میں زرداری پراپنی تنقید بڑھا چکے ہیں ، لیکن پاکستانی اور امریکی عہدے دار وں اور تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ وہ اس موقع پر حکومت کی باگ دوڑ سنبھالنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

اخبار کے مطابق ایک اور امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئینی تبدیلی سے امریکہ کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، کیونکہ ہم سویلین حکومت اور آئینی طریقہ کار سے وابستہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG