رسائی کے لنکس

سی پیک منصوبے کو وسعت دی جائے گی، وزیر منصوبہ بندی


گوادر کی بندرگاہ کے افتتاح کے موقع پر پہلا کنٹینر ایک بحری جہاز میں اتارا جا رہا ہے۔ 13 نومبر 2016
گوادر کی بندرگاہ کے افتتاح کے موقع پر پہلا کنٹینر ایک بحری جہاز میں اتارا جا رہا ہے۔ 13 نومبر 2016

پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیاتی امور خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان نے پاک چین راہداری منصوبے کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے منصوبہ بندی اور ترقیاتی امور کے وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین نے حال ہی میں صنعتی، زرعی اور معاشی منصوبوں کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ہوئے چین میں پاکستانی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے سربراہ مسعود ستار نے کہا کہ پچھلے سال نومبر میں وزیر اعظم عمران خان کے چین کے دورے کے موقع پر کئی شعبوں میں تعاون کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔

پاکستان چاہتا ہے کہ چین پاکستان کے صنعتی زونز میں اپنی چھوٹی سطح کی انڈسٹری منتقل کرے اور پاکستان کی یہ خواہش بھی ہے کہ چین یہاں کی مصنوعات کو اپنے ہاں درآمد کرنے کی اجازت دے جس سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

تاہم مسعود ستار کہتے ہیں کہ فی الحال اس میں کئی مشکلات ہیں۔ سب سے پہلی مشکل تو یہ ہے کہ ابھی پاکستان کی مصنوعات اتنی معیاری نہیں ہیں کہ چین انہیں درآمد کرے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات کو وسعت دینے کے لیے اپنی مصنوعات کا معیار عالمی سطح پر لانا ہو گا، جس میں کچھ وقت لگے گا اور اس وقت تک چین پاکستان سے صرف خام مال ہی منگوا سکتا ہے۔

پاک چین راہداری منصوبہ کمیٹی کے ایک رکن کرنل مقبول آفریدی کہتے ہیں کہ پاکستان میں ہنر مندوں کی کارکردگی کو بہتر بنا کر یہاں کی مصنوعات چین سمیت بیرونی ملکوں کو برآمد کی جا سکتی ہیں۔ جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

وہ کہتے ہیں راہداری منصوبے میں چار خصوصی ملکوں کو شامل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں صنعتی علاقے قائم ہوں اور لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں۔

مزید تفصیلات کے لیے اس آڈیو لنک پر کلک کریں۔

please wait

No media source currently available

0:00 0:03:29 0:00

XS
SM
MD
LG