پاکستان نے کہا ہے کہ پشاور سے لاپتہ ہونے والے افغانستان کے ایک نائب صوبائی گورنر کی تلاش کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
افغانستان کے صوبہ کنڑ کے نائب گورنر محمد نبی احمدی کو گزشتہ اتوار کو پشاور کے علاقے ڈبگری سے اغوا کر لیا گیا تھا۔
اُن کے خاندان کے مطابق وہ علاج کے لیے پاکستان آئے تھے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ایک صوبے کے نائب گورنر اپنے ذاتی دورے پر پاکستان آئے ہوئے تھے۔
ترجمان محمد فیصل کا کہنا تھا کہ نائب گورنر محمد نبی احمدی کے دورے سے متعلق پہلے سے پاکستان کو اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
اُنھوں نے بتایا کہ اس بارے میں افغانستان کے سفارت خانے کی طرف سے پاکستان کو آگاہ کیا گیا اور نائب افغان گورنر کی تلاش کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دریں اثنا امریکہ کی طرف سے پاکستان میں مبینہ طور پر سرگرم 20 شدت پسند تنظیموں سے متعلق ایک فہرست پاکستانی حکام کے حوالے کرنے سے متعلق سامنے آنے والی خبروں کے بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ یہ فہرست اُن کے علم میں نہیں اور بارے دیکھ کر کچھ بتا سکیں گے۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق جن 20 دہشت گرد تنظیموں کی فہرست پاکستان کے حوالے کی گئی اُن میں حقانی نیٹ ورک، حرکت المجاہدین، جیش محمد، لشکر طیبہ اور لشکر جھنگوی، تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھی پاکستان کے دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے مبینہ طور پر 75 دہشت گردوں کی فہرست پاکستان کے حوالے کی تھی۔
تاہم اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ امریکی عہدیداروں کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی بشمول انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور علاقائی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔
تاہم اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں یا قیدیوں سے متعلق میڈیا پر جس فہرست کی باتیں کی جا رہی ہیں وہ اُس سے آگاہ نہیں ہیں۔