رسائی کے لنکس

منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سہ فریقی تعاون پر اتفاق


دنیا میں پوست کی کل پیداوار کا 90 فیصد افغانستان میں پیدا ہوتا ہے۔
دنیا میں پوست کی کل پیداوار کا 90 فیصد افغانستان میں پیدا ہوتا ہے۔

پاکستان، ایران اور افغانستان نے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور سرحدوں کی نگرانی کے لیے سہ فریقی تعاون کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عمل میں تنیوں ممالک کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات ’یو این او ڈی سی‘ کی معاونت بھی حاصل ہو گی۔

تینوں ممالک کے متعلقہ حکام اور پاکستان میں ’یو این اور ڈی سی‘ کے سربراہ جیرمی ڈگلس نے منگل کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران، پاکستان اور افغانستان کے انسداد منشیات کے محکموں کے سربراہان اور سرحدوں کی نگرانی پر معمور عہدے داروں نے منشیات کی اسمگلنگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

’’تینوں وفود نے علاقائی تعاون پر غور اور اس میں اضافے پر اتفاق کیا تاکہ انسداد اسمگلنگ اور مشترکہ اہداف کے حصول کی کوششوں کو تقویت ملے۔‘‘

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات ’یو این او ڈی سی‘ کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں پوست کی کل پیداوار کا 90 فیصد افغانستان میں پیدا ہوتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں پوست کی پیداوار کا بیشتر حصہ پڑوسی ممالک کے راستے بین الاقوامی منڈیوں میں اسمگل ہوتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے حقیقی معلومات کے تبادلے کی خاطر مشترکہ منصوبہ بندی سیل کے علاوہ سرحد کی نگرانی پر معمور فورسز کے مابین بہتر رابطوں کے لیے دفاتر کے ذریعے بھی تعاون کر رہے ہیں۔

تینوں پڑوسی ملکوں نے سہ فریقی تعاون کو وسعت دینے کے لیے نئے طریقہ کار وضع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG