وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان ’’تہمت اور الزام تراشی‘‘ سے پاک ماحول میں افغانوں کی قیادت میں امن عمل سے وابستہ رہنے اورہرممکن موثر کردارادا کرنے کا منتظر ہے۔
اُنھوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو دفتر خارجہ میں جرمنی کے سفیر مائیکل کاچ سے ملاقات میں کیا جنہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ کو اس ہفتے افغانستان کے مستبقل پر بون میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں ہونے والےغوروخوض اور اس کےنتائج کے بارے میں آگاہ کیا۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حنا ربانی کھر نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کے تقاضوں کو بخوبی سمجھتا ہے۔ ’’پاکستان کے دوستوں پر بھی لازم ہے کہ خصوصا نائن الیوین کے بعد اس کی قربانیوں کا اعتراف اور انھیں سراہا جائے۔‘‘
وزیرخارجہ نے کہا کہ اُن کا ملک افغانستان میں بین الاقوامی برداری کی کامیابی کا خواہاں ہے کیونکہ اسی میں پاکستان کا اسٹریٹیجک مفاد بھی پنہاں ہے۔
بیان کے مطابق جرمن سفیر نے بون کانفرنس کے نتائج کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد مستحکم افغانستان کا حصول ہے تاکہ 2014 کے آخر تک اتحادی افواج اپنا لڑاکا مشن اور سلامتی کی ذمہ داریاں افغانوں کو منتقل کرنے کا عمل مکمل کرسکیں۔