پاکستان میں حزب مخالف کی جماعت تحریک انصاف نے فیصلہ کیا کہ وہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
کشمیر میں ’لائن آف کنٹرول‘ پر حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پیدا ہونے والی صورت حال پر بحث اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لیے بدھ کو پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا ہے۔
لیکن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے منگل کو اسلام آباد میں اپنی جماعت کی سینیئر قیادت سے مشاورت کے بعد اعلان کیا کہ اُن کی پارٹی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
اُنھوں نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔
پاناما لیکس کے معاملے پر تحریک انصاف حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے اور 30 ستمبر کو لاہور کے مضافات میں ’رائے ونڈ‘ کے مقام پر ایک بڑے جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم نے خود کو احتساب کے لیے پیش نا کیا، تو ان کی جماعت محرم کے بعد "اسلام آباد بند کر دے گی۔"
عمران خان نے منگل کو ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ اپنی جماعت سے مشاورت کے بعد اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اس سے قبل اگست 2014ء میں بھی تحریک انصاف نواز شریف حکومت کے خلاف دھرنا دے چکی ہے لیکن اُس وقت یہ احتجاج عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر کیا گیا تھا۔