وفاقی وزیر تجارت امین فہیم بھارت کے اپنے ایک ہفتے کے دورے کے بعد پیر کو وطن واپس پہنچے ہیں جہاں انھوں نے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بھارتی عہدیداروں اور تاجروں سے اپنے وفد کے مذاکرات کو انتہائی مفید قرار دیا اور کہا کہ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
امین فہیم نے کہا کہ دونوں ملکوں میں کاروباری حلقوں کے درمیان رابطوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بھی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
’’پاکستان اور بھارت کے تاجروں کو ویزوں کے اجرا کا مسئلہ تھا اور اب فیصلہ یہ ہوا ہے کہ جتنے بھی تاجر ہیں ان کو ایک سال کا ملٹی پل ویزا دیا جائے گا تا کہ آمد و رفت میں آسانی ہو۔‘‘
امین فہیم نے بتایا کہ بھارتی حکام نے یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی تجارتی رعایت پر بھارت عالمی تنظیم ’ڈبلیو ٹی او‘ کے آئندہ اجلاس میں ناصرف اپنی مخالفت ترک کر دے گا بلکہ اس معاملے پر پاکستان کی حمایت کی جائے گی۔
یورپی یونین نے 2010میں آنے والے بد ترین سیلاب کے بعد پاکستان کو تقریباً 75 مصنوعات میں چھوٹ دی تھی لیکن بھارت کی مخالفت کے بعد اس پر تا حال پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔