رسائی کے لنکس

’دہشت گردی کے واقعات سے بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گا‘


وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے بعد انسانی اسمگلرز بیرون ملک پاکستان کی سب سے زیادہ بدنامی کا باعث ہیں ’’وہ انسانیت اور پاکستانیت کے نام پر دھبہ ہیں‘‘

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے مشکلات اور مسائل میں اضافہ ہو گا۔

اُنھوں نے یہ بیان فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمعہ کو دہشت گردوں کے منظم حملوں کے بعد دیا جن میں لگ بھگ 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزارت خارجہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ سے کہا کہ وہ مشترکہ طور پر ایسی پالیسی اور لائحہ عمل وضع کریں جس سے غیر ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں سے کسی ممکنہ غیر قانونی سلوک پر ان کی مدد کی جا سکے۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’’غیر ممالک میں رہنے والے ہم وطن پاکستان کا اثاثہ ہیں اور انہیں بلاوجہ کی مشکلات اور مسائل سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے‘‘۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے بعد انسانی اسمگلرز بیرون ملک پاکستان کی سب سے زیادہ بدنامی کا باعث ہیں ’’وہ انسانیت اور پاکستان کے نام پر دھبہ ہیں‘‘

اُنھوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کو ہدایت کی کہ وہ انسانی اسمگلنگ کی برائی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے اقدامات تیز کرے اور اس بارے میں واضح لائحہ عمل بھی پیش کرے۔

گزشتہ ہفتے ہی وزیر داخلہ نے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ غیر قانونی طور پر یورپی ممالک جانے والے پاکستانیوں کو وطن واپس بھیجنے سے متعلق یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا ’’یورپین یونین کے ساتھ ری- ایڈمیشن معاہدے‘‘ کے تحت صرف انہی لوگوں کو واپس آنے کی اجازت دی جائے گی جن کے کوائف اور پاکستانی ہونے کی مکمل تصدیق ہو گی۔

وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق 2009 ء میں طے پانے والے معاہدے کے تحت یورپین یونین میں شامل ممالک میں غیر قانونی طور پر جانے والے اور قیام پذیر پاکستانیوں کو ملک واپس بھیجا جاتا تھا۔

پاکستانی کے وفاقی وزیر داخلہ کے بقول گزشتہ سال دنیا کے مختلف ممالک سے 90 ہزار ایسے پاکستانیوں کو اسی بنیاد پر واپس بھیجا گیا۔

ہر سال ہزاروں پاکستانی بہتر روز گار کے لیے یورپ کا سفر کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے غیر قانونی طور پر لوگوں کو بیرون ملک اسمگل کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

XS
SM
MD
LG