پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ تجارتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے، جس میں شرکت کے لیے ایران کی ٹریڈ پروموشن اتھارٹی کا تین رکنی وفد پیر کو پاکستان پہنچا تھا۔
دو روزہ مذاکرات میں پاکستان اور ایران کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے اور آزادانہ تجارت سے متعلق معاملات پر بھی بات چیت ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان ایران تجارتی کمیٹی کے مذاکرات کا پہلا دور دسمبر 2016 کو تہران میں ہوا تھا۔
گزشتہ سال پاکستان اور ایران نے معاشی و اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس قائم کیا تھا۔
جب کہ صدر حسن روحانی کے دورہٴ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں نے دوطرفہ تجارت کے پانچ سالہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا تھا، جس کے تحت دو طرفہ تجارت کو 2021 تک پانچ ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
پاکستان میں کاروباری برداری کا کہنا ہے کہ ایران پر سے عالمی تعزیرات ہٹنے کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے شعبے میں تعلقات میں فروغ کے بہت امکانات ہیں۔
ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق عائد بیشتر عالمی پابندیاں جنوری میں ہٹائے جانے کے بعد پاکستان کے مرکزی بینک نے بھی تمام کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساتھ لین دین کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے امکانات مزید بڑھ گئے ہیں۔