لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی نو عمر کارکن ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ خواتین کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہوگی۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواتین کے عالمی دن پر وائس آف امریکہ کی پشتو سروس ’ڈیوہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
’’میرا دنیا بھر کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں کیونکہ جب آپ نہیں بولتے تو کوئی نہیں سنتا لیکن اگر آپ اپنا روشن مستقبل چاہتے ہیں تو آپ کو بولنا ہوگا۔‘‘
ملالہ یوسفزئی کو عالمی سطح پر اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے 2009ء میں پاکستان میں شدت پسندوں اور لڑکیوں کی تعلیم پر ان کی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھائی۔ 2012ء میں مسلح افراد نے اسکول سے واپسی پر ملالہ پر حملہ کیا جس میں شدید زخمی ہونے کے بعد وہ کئی ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہیں۔
آج 16 سالہ ملالہ دنیا بھر میں مساوی تعلیمی مواقع کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواتین کے عالمی دن پر وائس آف امریکہ کی پشتو سروس ’ڈیوہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
’’میرا دنیا بھر کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں کیونکہ جب آپ نہیں بولتے تو کوئی نہیں سنتا لیکن اگر آپ اپنا روشن مستقبل چاہتے ہیں تو آپ کو بولنا ہوگا۔‘‘
ملالہ یوسفزئی کو عالمی سطح پر اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے 2009ء میں پاکستان میں شدت پسندوں اور لڑکیوں کی تعلیم پر ان کی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھائی۔ 2012ء میں مسلح افراد نے اسکول سے واپسی پر ملالہ پر حملہ کیا جس میں شدید زخمی ہونے کے بعد وہ کئی ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہیں۔
آج 16 سالہ ملالہ دنیا بھر میں مساوی تعلیمی مواقع کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔