نیب نے جنگ گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمن کو گرفتار کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ دوسری بار طلب کیے جانے پر نیب کے دفتر گئے تھے، جہاں حراست میں لے لیا گیا۔
نیب کے ترجمان نے براہ میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ نیب کا کہنا ہے اُن پر سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے اس وقت پلاٹ لینے کا الزام ہے جب وہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے۔ جب کہ جنگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ 34 سال پرانا ہے اور انہوں نے پلاٹ حکومت سے نہیں بلکہ پرائیویٹ افراد سے خریدے تھے۔
متعدد سیاست رہنماؤں، مذہبی لیڈروں اور کئی میڈیا تنظیموں نے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کو میڈیا کو دبانے کی ایک اور کوشش قرار دیا ہے۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے جیو اور جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر خلیل الرحمن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے انتقام کی بو آ رہی ہے۔
جنگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جھوٹے اور من گھڑت الزامات کو بے نقاب کیا جائے گا۔ جنگ گروپ پہلے بھی پابندیاں اور بندشیں برداشت کرتا رہا ہے اور وہ اب بھی ان کا مقابلہ کرے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نیب گزشتہ 18 مہینوں سے اپنے خلاف رپورٹنگ اور پروگرامز کی وجہ سے دھمکیاں دیتا آ رہا ہے۔