پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوج کی فضائی کارروائی میں کم از کم 15 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک مختصر بیان کے مطابق یہ کارروائی بدھ کی صبح کی گئی تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ منگل کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان فوج کی فضائی کارروائی جب کہ اورکزئی اور خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں پچاس سے زائد مشتبہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔
شمالی وزیرستان میں فضائیہ کی مدد سے منگل کو دتہ خیل کے مختلف حصوں میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں غیر ملکی عسکریت پسندوں سمیت کم ازکم 17 شدت پسند مارے گئے۔
جب کہ عسکری حکام کے مطابق اورکزئی اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کی جواب کارروائی میں 37 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں 15 جون سے ’ضرب عضب‘ کے نام سے بھرپور کارروائی شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک 1200 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جن میں حکام کے مطابق غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔
شمالی وزیرستان سے فرار ہونے والے دہشت گردوں نے حکام کے مطابق خیبر ایجنسی میں منظم ہونا شروع کر دیا تھا جن کے خلاف اکتوبر میں ’خیبر ون‘ کے نام سے کارروائی شروع کی گئی۔
شدت پسندوں کی کارروائیوں سے متاثرہ قبائلی علاقوں میں میڈیا کی رسائی بہت محدود ہے اس لیے یہاں سکیورٹی فورسز کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں اور دہشت گردوں کے حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی فوری طور آزاد ذرائع تصدیق ممکن نہیں ہوتی۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ کسی تفریق کے بغیر، کہ دہشت گردوں کا تعلق کس ملک اور کس گروپ سے ہے، تمام جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔