مہمند ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بدھ کو افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے کا دورہ کیا۔
پاک افغان سرحد پر ولی داد نامی پہاڑی چوٹی پر تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے فوج کے سربراہ نے علاقے سے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب پیش رفت پر اُن کی قربانیوں اور سوران کے پہاڑی علاقے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے خاتمے میں پاکستانی فضائیہ کے تعاون کو سراہا۔
فوج کے شعبہء تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق مقامی کمانڈروں نے جنرل کیانی کو مہمند آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ علاقے میں دیسی ساختہ بم بنانے والی سات فیکٹریوں کو تباہ کیا جاچکا ہے جبکہ” 1500دہشت گردوں“ نے اپنے آپ کوپولیٹیکل ایجنٹ کے حوالے کیا ہے جن سے مقامی قوانین کے تحت نمٹا جارہا ہے۔
سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ لڑائی میں 69 فوجی افسران و اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 231 زخمیوں میں 41 شدید زخمی ہیں۔