رسائی کے لنکس

’پاکستان نے اسامہ کو ملک میں آنے کی دعوت نہیں دی‘


وزیراعظم گیلانی سینٹ میں اظہار خیال کررہے ہیں
وزیراعظم گیلانی سینٹ میں اظہار خیال کررہے ہیں

سینیٹ کے اجلاس میں بدھ کو بھی ایبٹ آباد کے واقعے پر بحث جاری رہی اور اس موقع پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک مرتبہ اس الزام کومستر دکیا کہ القاعدہ کے رہنماء اسامہ بن لادن نے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معاونت سے ملک میں پناہ لے رکھی تھی ۔ اُنھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ بن لادن نہ تو پاکستانی شہری تھا اور نہ ہی اُسے ملک میں آنے کی دعوت دی گئی تھی۔

وزیراعظم گیلانی نے ایوان کو بتایا کہ یہ تاثر بھی درست نہیں کہ ایبٹ آباد کے بلال ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان قریبی روابطہ نا ہونے کے باعث پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد وہ فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور سیکرٹری خارجہ سے مسلسل رابطے میں تھے۔

اُنھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے اور اس کے لیے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر خارجہ اُمور پر یکساں موقف اپنانا ہوگا۔

بدھ کے روز وزیراعظم گیلانی کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں بھی ایبٹ آباد کے واقعہ پر وفاقی وزراء کو اعتماد میں لیا گیا۔ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ ایسے تعلقات
کا خواہاں ہے جن کی بنیاد مشترکہ مفاد پر ہو۔

اس موقع پر پاکستان کی تحویل میں اسامہ بن لادن کی تین بیویوں اور بچوں تک امریکہ کو رسائی دینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ ابھی تک رسائی کے بارے میں کسی نے باضابطہ رابطہ نہیں کیا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ جمعہ کو پارلیمان کے بند کمرے میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں ایبٹ آباد آپریشن کے بارے میں فوج اور انٹیلی جنس ادارے آئی ایس آئی کی طرف سے دی جانے والی تفصیلی بریفنگ کے بعد صورت حال واضح ہوگی اور اُن سوالات کے جوابات میں دیئے جاسکیں گے جن کا مطالبہ پاکستانی عوام کر رہی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان تصادم کی بجائے امریکہ سمیت اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تمام معاملات پر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔

XS
SM
MD
LG