پاکستان ہاکی ٹیم نیدرلینڈز سے ایک گول کے مقابلے میں چھ گول سے ہار کر 'ٹوکیو اولمپکس' کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے جب کہ مخالف ٹیم نے اولمپکس 2020 کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
پاکستان اور نیدر لینڈ کے درمیان دو کوالیفائنگ میچز ہوئے ہیں جن میں سے پہلا میچ دونوں ٹیموں کے درمیان چار چار گول سے برابر رہا جب کہ دوسرے میچ میں نیدرلینڈز نے پاکستان کو 6 گول سے ہرا دیا۔
دونوں میچ ایمسٹلوین میں ہوئے۔ پہلے میچ میں پاکستان نے حیرت انگیز پرفارمنس دی تاہم دوسرے میچ میں اس کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ پاکستان کی جانب سے صرف ایک گول ہوسکا جو رضوان علی نے کیا۔
پاکستان کے مقابلے میں نیدرلینڈز کی ٹیم یکے بعد دیگرے چھ گول کرنے میں کامیاب رہی۔
نیدر لینڈ کے کھلاڑیوں نے تین کوارٹرز میں چھ گول کر کے پاکستان پر برتری برقرار رکھی اور گرین شرٹس کی طرف سے واحد گول آخری کوارٹر میں کیا گیا۔
یاد رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم عالمی رینکنگ میں 17ویں نمبر ہے جب کہ نیدرلینڈ کا تیسرا نمبر پر ہے۔
پاکستان چار مرتبہ 1971، 1978، 1982 اور 1994 میں عالمی چیمپئن رہ چکا ہے اور وہ تین مرتبہ اولمپکس مقابلوں کا گولڈ میڈل بھی اپنے نام کرچکا ہے۔ تاہم پاکستان کی ہاکی ٹیم کی اولمپکس کی دوڑ سے باہر ہونے کا یہ دوسرا موقع ہے۔
پاکستان 2016 میں ہونے والے ریو اولمپکس میں بھی حصہ لینے سے قاصر رہا تھا حالانکہ اس بار بھی پاکستان ہاکی ٹیم نے کوالیفائی کرنے کے لیے خاصی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہ مل سکی تھی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے میچ میں شکست کے بعد ایک عہدیدار راشد محمود نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں شکست تسلیم کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آج کا دن بہت برا ثابت ہوا ہم اولمپکس میں شامل ہونے سے رہ گئے۔
ان کے بقول، آج کے کھیل میں نیدرلینڈ نے بہترین دفاعی حکمت عملی اختیار کی جب کہ ہم آغاز ہی بہتر انداز میں نہ کرسکے۔ پہلے ہاف میں ہم سے بہت سی غلطیاں ہوئیں جس کا مخالف ٹیم نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
ٹوئٹر صارف اکبر علی نے لکھا ہے پاکستان ہاکی کے لیے ایک اور افسوسناک، برا دن۔ تین مرتبہ کا چیمپئن پاکستان مسلسل دوسری مرتبہ اولمپکس گیمز کے لیے کوالیفائی نہ کرسکا۔