پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان ترکی کے صدر رجب طیب اردووان کی دعوت پر 3 جنوری کو ترکی کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ اس بات کا اعلان پاکستان کے دفتر خارجہ نے کیا ہے۔
اس دورے میں وزیر عظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ترکی جائے گا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار اور وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد شامل ہوں گے۔
یہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان کا ترکی کا پہلا سرکاری دورہ ہو گا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق عمران خان ترک صدر رجب طیب اردووان سے دو طرفہ تعلقات کی تمام جہتوں کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں راہنما علاقائی اور عالمی اُمور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان بزنس فورم سے خطاب کریں گے اور ترکی کی کاروباری شخصیات کے علاوہ ممکنہ سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
پاکستانی دفترجہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے دورے سے پاکستان اور ترکی کے درمیان شاندار روایتی اور تاریخی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
عمران خان اپنے دورہ ترکی سے قبل سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ملیشیا اور چین کا دورہ کر چکے ہیں۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان دیرینہ قریبی تعلقات قائم ہیں۔ گزشتہ فروری میں جب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کیلئے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد پر رائے شماری ہوئی تو ترکی واحد ملک تھا جس نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالا تھا۔ اس کے علاوہ اگست میں جب ترکی اور امریکہ کے درمیان تجارتی محاذ آرائی شدت اختیار کر گئی تو عمران خان نے ترکی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا۔