پاکستان کی فوج نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے کہ اُس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا نے ملک میں سیاسی حکومت کا تختہ الٹنے کی اجازت کے لیے عرب رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی طرف سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ برطانوی اخبار ’اِنڈیپینڈنٹ‘ کے 13 دسمبر کے شمارے میں عمر وڑائچ نے اپنے مضمون میں جنرل پاشا کے دوروں کے بارے میں’’جھوٹے دعوے‘‘ کیے تھے۔
’’ڈی جی (ڈائریکٹر جنرل) آئی ایس آئی نے یکم اور 9 مئی کے دوران کسی بھی عرب رہنما سے ملاقات نہیں کی، جیسا کہ مضمون میں ذکر کیا گیا ہے۔‘‘
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ جنرل پاشا نے متعلقہ عرصہ سے پہلے اور بعد میں صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے کیے تھے، جہاں اُنھوں نے محض اپنے ہم منصبوں سے ملاقیں کیں اور معلومات کے معمول کے تبادلے کیے۔
’’برطانوی اخبار کو اس خبر کی تردید اور اس پر معذرت کرنے کے لیے ایک قانونی نوٹس جاری کیا جا رہا ہے۔‘‘