پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ نے بدھ کو ایک متفقہ قرار داد میں لاپتا افراد کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اُن کی فوری بازیابی کے لیے اقدامات کریں۔
قرار داد میں لاپتا افراد کے معاملے کو بنیادی انسانی حقوق سے متعلق آئین کی شق 9 اور 10 کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
’’اگرچہ دہشت گردی یا تخریب کاری ناقابل معافی جرائم ہیں تاہم ہر شہری اس وقت تک بے گناہ ہے جب تک قانونی عمل کے ذریعے اسے مجرم ثابت نہیں کر دیا جاتا۔‘‘
سینیٹ کی منظور کردہ قرار داد میں کہا گیا کہ کسی بھی شخص کا اغواء، اس کی جبری گمشدگی یا اٹھانا ناصرف غیر قانونی فعل ہے بلکہ یہ کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول عمل ہے۔
یہ قرار داد پروفیسر خورشید احمد نے پیش کی اور سینیٹ نے مطالبہ کیا کہ جتنا جلد ممکن ہو اس اہم معاملے کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کی جائے۔