صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کی طبیعت اب پہلے سے بہتر ہے اور وہ جلد وطن واپس آئیں گے۔
پاکستانی صدر نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی ٹی وی چینل کے نمائندے سے دبئی سے ٹیلی فون پر دیے گیے انٹرویو میں کیا ہے۔
اس بات چیت کی سرکاری میڈیا کو تفصیلات دیتے ہوئے صحافی حامد میر نے کہا کہ صدر زرداری نے اُنھیں بتایا کہ وہ ڈاکٹروں کے مشورے پر اس وقت آرام کر رہے ہیں اور اُن کی صحت کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیوں سے بھی وہ آگاہ ہیں۔
صدرِ پاکستان کے الفاظ دہراتے ہوئے صحافی حامد میر نے کہا ’’لیکن میرے دشمنوں کو مایوسی ہو گی۔ میں نے کبھی بھی فرار ہونے کا نہیں سوچا ہے کیونکہ پاکستان میں ہی میرا جینا مرنا ہے- جو لوگ فرار ہوتے ہیں وہ اپنے بچوں کو بھی ساتھ لے جاتے ہیں لیکن میں نے اپنے پیچھے اسلام آباد میں بلاول بھٹو کو چھوڑا ہے۔‘‘
صدر زرداری نے مزید بتایا کہ 1996ء میں اپنی اہلیہ بے نظیر بھٹو کے دورِ حکومت میں بھی جب وہ انگلینڈ گئے تھے تو بعض لوگوں نے یہ افواہیں پھیلانا شروع کر دیں کہ وہ پاکستان واپس نہیں آئیں گے جب کہ وہ وطن لوٹ آئے جس کے بعد انھیں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
پاکستانی صدر منگل کی شب عارضہ قلب کے علاج کی غرض سے اچانک دبئی چلے گئے تھے جس کے بعد ملک میں اُن کے مستعفی ہونے کی افواہیں گردش کرنے لگیں اور نجی ٹی وی چینلز پر تب سے آج تک ان قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔