لیبیا میں پاکستان کے قائم مقام سفیر جاوید علی نے کہا ہے کہ ملک میں موجود پاکستانیوں کا اندارج کر کے ایک فہرست تیار کی گئی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں اُن کے انخلاء کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
پیر کو ٹیلی فون پر وائس آف امریکہ سے گفتگو کر تے ہوئے جاوید علی نے بتایا کہ تاحال لیبیا میں موجود تمام پاکستانی محفوظ ہیں اور سفارت خانہ مسلسل اُن سے رابطے میں ہے۔ ”اب تک پاکستانیوں کے خلاف کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع ہمیں نہیں ملی ہے“۔
اُنھوں نے بتایا کہ لیبیا میں 18ہزار پاکستانیوں میں سے اکثریت تعمیراتی منصوبوں سے وابستہ افراد اور طالب علموں کی ہے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ وزارت خارجہ نے علاقے میں اپنے سفارت خانوں کو واضح ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ پاکستانی تارکین کی جلد اور باحفاظت واپسی کے لیے اُن کی مدد کر یں۔
بیان کے مطابق پاکستان کے سفارتی عہدیداروں کو لیبیا کی سرحد پر بھیجا گیا ہے جو تیونس، الجیئریا، مصر اور ترکی کے حکام کے ساتھ مل کر پاکستانیوں کی جلد واپسی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ عہدیدار خاص طور پر ایسے پاکستانی شہریوں کی مدد کے لیے کوشاں ہیں جو اپنی مکمل دستاویزات اور پاسپورٹ کے بغیرلیبیا سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ سمندر کے راستے ترکی پہنچنے والوں کو ہوائی جہازوں کے ذریعے پاکستان بھیجنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں لیبیا کی بدلتی ہوئی صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس بنانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا جو وہاں بدلتی ہوئی صورت حال پر مسلسل نظر رکھے گی۔