رسائی کے لنکس

پاکستان کا جلال آباد میں قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان


افغان حکام کے مطابق جلال آباد میں واقع پاکستانی قونصل خانے سے روزانہ سیکڑوں افغان شہری ویزوں کے حصول کے لیے رجوع کرتے ہیں۔ (فائل فوٹو)
افغان حکام کے مطابق جلال آباد میں واقع پاکستانی قونصل خانے سے روزانہ سیکڑوں افغان شہری ویزوں کے حصول کے لیے رجوع کرتے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ قونصل خانے سے ویزوں کے اجرا کا عمل پیر، آٹھ اکتوبر سے دوبارہ شروع ہوجائے گا۔

پاکستان نے افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ قونصل خانے سے ویزوں کے اجرا کا عمل پیر، آٹھ اکتوبر سے دوبارہ شروع ہوجائے گا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے قونصل خانے کے آپریشنز بحال کرنے کا فیصلہ افغان حکومت کی جانب سے قونصل خانے کو تمام ضروری اور درکار سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد کیا ہے۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے قونصل خانہ دوبارہ کھلنے کے بعد جلال آباد اور اس کے نواحی علاقوں میں آباد افغان شہری پاکستان کے ویزے کے حصول کے لیے پیر سے قونصل خانے سے رجوع کرسکتے ہیں۔

پاکستان کی حکومت نے 30 اگست کو ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں واقع اپنا قونصل خانہ سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر تاحکمِ ثانی بند کردیا تھا۔

پاکستانی حکام نے ننگرہار صوبے کے گورنر حیات اللہ حیات پر قونصل خانے کے امور میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئےکہا تھا کہ افغان حکومت کی جانب سے سکیورٹی کی فراہمی تک قونصل خانہ بند رہے گا۔

بعض اطلاعات کے مطابق افغان گورنر کی شہریوں کو ویزوں کے اجرا میں مبینہ تاخیر پر قونصل خانے کے حکام سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے قونصل خانے کی حفاظت پر مامور افغان سکیورٹی اہلکار ہٹا لیے تھے۔

لیکن ننگرہار صوبے کے گورنر نے پاکستان کے الزامات کی تردید کی تھی اور الزام لگایا تھا کہ قونصل خانے کا عملہ افغان شہریوں کی تذلیل اور ویزوں کے اجرا کے لیے رشوت لینے میں ملوث ہے۔

قونصل خانے کی بندش سے افغانستان کے مشرقی سرحدی علاقوں کے ان ہزاروں افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا جن کا اپنے کاروبار، سرحد پار موجود رشتے داروں سے میل ملاقات، حصولِ تعلیم اور علاج وغیرہ کے لیے پاکستان آنا جانا لگا رہتا ہے۔

قونصل خانے کی بندش کے بعد سے دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کے درمیان تنازع کے حل کے لیے بات چیت جاری تھی جب کہ پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ ماہ دورۂ کابل کے دوران بھی یہ معاملہ افغان حکام کے سامنے اٹھایا تھا۔

XS
SM
MD
LG