پاکستانی فوج کے سربراہ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک کی حدود میں بھارت کی طرف سے ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔
فوج کے شعبہٴ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ترجمان، میجر جنرل آصف غفور نے جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے بیان میں بھارت کے ’’نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کے دعوے کو مسترد کیا؛ ساتھ ہی، ’’بھارت کی طرف سے کسی ممکنہ دوبارہ سرجیکل اسٹرائیکس کے امکان‘‘ کو بھی رد کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ’’پاکستانی فوج کسی بھی طرح کی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے‘‘۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے بھارتی فوج کے سربراہ، جنرل بیپن راوت نے اپنے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’اگر ضرورت پڑی تو پھر پاکستانی حدود میں سرجیکل اسٹرائیک کی جا سکتی ہے‘‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں بھارت نے متنازع علاقے کشمیر میں "سرجیکل سٹرائیکس" کا دعویٰ کیا تھا۔ لیکن، پاکستان نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’لائن آف کنٹرول کے پار سے بھارتی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ ضرور کی تھی‘‘۔
بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، لفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے کشمیر میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
یہ کارروائی بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے اوڑی میں بھارتی فوج کے ایک ہیڈکوارٹر پر عسکریت پسندوں کے مشتبہ حملے کے بعد کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اوڑی کے حملے میں کم از کم 18 بھارتی فوجی مارے گئے تھے اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا تھا۔