ماضی کے نامور اداکار افتخار قیصر طویل علالت کے بعد اتوار کو پشاور میں انتقال کر گئے۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار ایک عرصے سے گردوں کے عارضے سمیت مختلف طبی پیچیدگیوں کا شکار تھے اور ان کی صحت دن بدن خراب ہوتی جا رہی تھی۔
چند روز قبل انھیں پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج تھے۔
ان کے گردوں کا ڈائلیسز بھی ہو رہا تھا لیکن ہفتہ کو ان کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد وہ جانبر نہ ہو سکے۔
افتخار قیصر نے اپنے فنی کریئر کا آغاز 1970ء کیدہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن سے کیا اور وہ پشتو، ہندکو اور اردو زبان کے متعدد ڈراموں اور پروگرامز میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکے تھے۔
تاہم ان کی وجہ شہرت پشاور ٹیلی ویژن سنٹر سے نشر ہونے والے فکاہیہ پروگرام 'دیکھ دا جاندا رہ جمہورے' کا وہ کردار تھا جس میں ان کا تکیہ کلام تھا "اب میں بولوں کہ نہ بولوں"۔
افتخار قیصر کو ان کی فنی خدمات پر صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا تھا۔