پاکستان میں اتوار کو دو مختلف حادثات میں کم ازکم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
جنوبی صوبہ سندھ کے علاقے مٹیاری میں ایک کار ریلوے لائن پار کرتے ہوئے ریل گاڑی کی زد میں آگئی جس سے کار پر سوار چھ افراد ہلاک ہوگئے۔
مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ واقعہ ریلوے کراسنگ پر پھاٹک یا کسی رکاوٹ کے نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔
اس واقعے کے بعد یہاں مشتعل افراد کی طرف سے مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا جو ریلوے کراسنگ پر پھاٹک نصب نہ ہونے کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔ ان کے بقول یہاں پہلے بھی ایسے حادثات رونما ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں ریل اور اس کی لائنوں پر حادثات کوئی غیر معمولی بات نہیں اور اکثر مختلف علاقوں سے گاڑیوں کے ٹرین سے تصادم کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں سندھ سے پنجاب جانے والی ایک خصوصی ٹرین وزیرآباد کے قریب نہر میں جا گری تھی جس سے کم ازکم 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس ریل گاڑی پر پاکستانی فوج کے اہلکار سوار تھے اور جیسے ہی ٹرین نہر پر پہنچی تو اس کا انجن اور تین بوگیاں نہر میں جا گریں۔
ادھر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک نالے میں بہہ جانے والی گاڑی سے چھ لاشوں کو اتوار کی صبح نکال لیا گیا۔
ہفتہ کو دیر گئے بھمبر کے علاقے میں ایک شخص اپنے پانچ بچوں کے ساتھ سفر کر رہا تھا کہ اس کی گاڑی کالر نالہ میں پانی کے تیز بہاؤ کا شکار ہو گئی۔
کئی گھنٹوں کے تلاش و تگ ودو کے بعد امدادی کارکنوں نے ریاض نامی شخص اور اس کے پانچ بچوں کی لاشیں برآمد کیں۔
مرنے والے بچوں میں تین لڑکے اور دو لڑکیاں شامل ہیں جن کی عمریں سات سے 21 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔