رسائی کے لنکس

پاکستان کرکٹ بورڈ: ذکا اشرف برطرف، نجم سیٹھی نئے چیئرمین


ذکاء اشرف (فائل فوٹو)
ذکاء اشرف (فائل فوٹو)

انتظامی بورڈ کی تحلیل کے بعد نئی مینجمنٹ کمیٹی نے ایک ہنگامی اجلاس میں نجمی سیٹھی کو بطور چیئرمین منتخب کیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان کرکٹ بورڈ ’پی سی بی‘ کا انتظامی بورڈ تحلیل کر تے ہوئے معاملات کو چلانے کے لیے گیارہ رکنی کمیٹی قائم کر دی اور بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف کو بھی اُن کے عہدے سے ہٹا دیا۔

وزیراعظم کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلٰی بھی ہیں اور اُنھوں نے یہ اقدامات بورڈ کے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے کیے۔

انتظامی بورڈ کی تحلیل کے بعد نئی مینجمنٹ کمیٹی نے ایک ہنگامی اجلاس میں نجمی سیٹھی کو بطور چیئرمین منتخب کیا، تاہم اُن کی بنیادی ذمہ داری آئندہ چار ماہ میں کرکٹ بورڈ کا نیا آئین بنانا ہے۔

’’یہ (فیصلہ) ہے تو چار ماہ کے لیے مگر جس آئین میں ترمیم کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ چار مہینوں سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ مگر میں یقین دہانی کرواتا ہوں کہ میری یہ کوشش ہوگی کہ جلدی سے جلدی آئین بنائیں، مشاورت کے ساتھ۔ اچھا آئین بنائیں جس کے ذریعے صاف شفاف الیکشن ہوں۔‘‘

عہدے سے ہٹائے گئے چیئرمین ذکا اشرف نے صحافیوں سے گفتگو میں اپنے خلاف ہونے والے فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشاورت کے بعد اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کریں گے۔

’’پہلی مرتبہ کوئی جمہوری طریقے سے چیئرمین آیا۔ کیونکہ یہ پاکستان میں پہلا تجربہ تھا.... اب آئی سی سی کو پیغام (جائے گا) کہ بورڈ میں حکومت کی مداخلت ہو گئی ہے۔‘‘

ذکا اشرف نے دو ہزار گیارہ میں بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا۔ گزشتہ سال قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے الزامات پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے انھیں کام کرنے سے روک دیا تھا مگر اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے پر انھیں گزشتہ ماہ ہی بحال کر دیا گیا۔

تاہم پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے اس تاثر کو رد کیا کہ وزیر اعظم کا یہ اقدام اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔

’’جب سپریم کورٹ میں ذکاء اشرف کے حق میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی تھی تو سماعت کے دوران یہ بات آئی تھی کہ حکومت جب چاہے مختلف الزامات پر انہیں برطرف کر سکتی ہے۔ تو اسی انڈر اسٹینڈنگ پر وہ اپیل حکومت نے واپس لی تھی۔‘‘

ذکاء اشرف کی برطرفی کا فیصلہ ایسے وقت ہوا جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں ’’بگ تھری‘‘ سے متعلق نئے ترمیمی قانون کے خلاف پاکستان کی کوششیں ناکام رہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے برطرف ہونے والے چیئرمین کا اس بارے میں کہنا تھا

’’لوگ مجھے کہتے ہیں کہ ہم انڈیا سے کچھ (ساز باز) کر لیتے تو ہمیں فائدہ تھا لیکن ایک تو اصولی موقف کی بات تھی (جس پر ہم نے ایک موقف پیش کیا)۔ دوسرا بھارت کے ساتھ مذاکرات میں ہم نے کہا تھا کہ معاہدے میں شق شامل کی جائے کہ اگر کوئی مسئلہ بنے تو ہم انصاف کے لیے کسی عدالت کے سامنے تو جا سکیں۔ تو ہمیں علم ہو گیا کہ وہ (بھارت) صرف ہمارا ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہم سے کوئی سیریز نہیں کھیلنا چاہتے۔‘‘

گزشتہ ہفتے سنگاپور میں کرکٹ کی عالمی تنظیم کے ایک اجلاس میں اس کے انتظامی و مالی معاملات کے ترمیمی مسودے کی منظوری دی گئی تھی جس کے تحت یہ اختیارات بھارت، برطانیہ اور آسٹریلیا کو دے دیے گئے۔ آئی سی سی کے اس فیصلے کے بعد کرکٹ کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ ان تینوں ملکوں کے بورڈز کو ملے گا۔

گیارہ رکنی عبوری کمیٹی میں پی سی بی کے سابق چیئرمین شہریار خان اور نجم سیٹھی بھی شامل ہیں۔
XS
SM
MD
LG