پشاور —
پاکستان اور افغانستان کی اعلٰی امن کونسل کے درمیان گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں کامیاب مذاکرات کے بعد رہائی پانے والے طالبان رہنماؤں کو افغان پاسپورٹ جاری کردیے گئے ہیں۔
پشاور میں سرکاری ذرائع نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں مقامی میڈیا کی اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں میں کابل کے سابق گورنر داؤد جیلانی، طالبان کمانڈر انوارالحق مجاہد، سید صلاح الدین آغا، کمانڈر حاجی قطب، مولوی مطیع اللہ، مشرقی ننگرہار صوبے کے سابق گورنر مولوی محمد، کمانڈر امیر احمد گل، صوبہ بغلان کے سابق گورنرعبدالسلام، سابق وفاقی وزیراللہ داد طیب، ملا عمرکے خصوصی مشیر ملا عبدالاحد جہانگیروال اور سابق وزیر انصاف نورالدین ترابی شامل ہیں جو ان دنوں شدید علیل ہیں۔
طالبان کمانڈر انوارالحق مولوی یونس خالص کے بڑے بیٹے ہیں اور ایک روز قبل اُنھوں نے پشاور میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات بھی کی تھی۔
تاہم رہائی پانے والوں میں ملا عبدالغنی برادر شامل نہیں ہیں جو طالبان کے نائب کمانڈر تھے اور جنہیں پاکستان حکام نے دو سال قبل گرفتار کیا تھا۔
پشاور میں سرکاری ذرائع نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں مقامی میڈیا کی اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں میں کابل کے سابق گورنر داؤد جیلانی، طالبان کمانڈر انوارالحق مجاہد، سید صلاح الدین آغا، کمانڈر حاجی قطب، مولوی مطیع اللہ، مشرقی ننگرہار صوبے کے سابق گورنر مولوی محمد، کمانڈر امیر احمد گل، صوبہ بغلان کے سابق گورنرعبدالسلام، سابق وفاقی وزیراللہ داد طیب، ملا عمرکے خصوصی مشیر ملا عبدالاحد جہانگیروال اور سابق وزیر انصاف نورالدین ترابی شامل ہیں جو ان دنوں شدید علیل ہیں۔
طالبان کمانڈر انوارالحق مولوی یونس خالص کے بڑے بیٹے ہیں اور ایک روز قبل اُنھوں نے پشاور میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات بھی کی تھی۔
تاہم رہائی پانے والوں میں ملا عبدالغنی برادر شامل نہیں ہیں جو طالبان کے نائب کمانڈر تھے اور جنہیں پاکستان حکام نے دو سال قبل گرفتار کیا تھا۔