پاکستان نے کہا ہے کہ اس نے 1500 کلومیٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو جوہری اور روایتی دونوں طرح کے وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق، 'شاہین 2' نامی میزائل کا تجربہ جمعرات کو کیا گیا جس کے دوران میزائل نے بحیرۂ عرب میں واقع اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر میزائل تجربے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ اپنے پیغام میں فوجی ترجمان نے لکھا ہے کہ انتہائی صلاحیت کے حامل اس میزائل کے نتیجے میں خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کیا جانے والا میزائل تجربہ اپنے سے کئی گنا بڑے بھارت کے ساتھ طاقت کا توازن برقرار رکھنے کی کوششوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
پاکستان اس سے قبل جوہری صلاحیت کے حامل 'شاہین 3' میزائل کا تجربہ بھی کر چکا ہے جس کی مار 1700 کلومیٹر تک ہے اور جو بھارت کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
پاکستان نے 'شاہین 2' میزائل کا تجربہ ایسے وقت کیا ہے جب اس کے پڑوسی ملک بھارت میں عام انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جا رہا ہے جس میں ابتدائی نتائج کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات رواں سال کے آغاز میں بھارتی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے جس میں بھارتی پولیس کے 40 سے زائد اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی اور دونوں ملکوں نے ہر سطح کے رابطے منقطع کر دیے تھے۔ لیکن، گزشتہ دو ماہ کے دوران کشیدگی میں نمایاں کمی آئی ہے اور دو طرفہ رابطے بحال ہو رہے ہیں۔
گزشتہ روز ہی دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے کرغزستان میں غیر رسمی ملاقات کی تھی جہاں وہ دونوں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے موجود ہیں۔
غیر رسمی ملاقات کے بعد پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی بھارتی ہم منصب سشما سوراج پر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام دو طرفہ معاملات پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔