پاکستان کے ایک مشرقی ضلع قصور میں جمعہ کی صبح ایک مال بردار ریل گاڑی اور بس میں تصادم سے کم از کم چار افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ پتوکی کے علاقے میں لنڈا پھاٹک پر پیش آیا جہاں بس ریلوے لائن عبور کر رہی تھی کہ مال بردار ریل گاڑی سے ٹکرا گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ اس بس پر ایک فیکٹری کے ملازم سوار تھے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہاں پر کوئی پھاٹک نصب نہیں ہے اور سڑک پر سے آنے والی ٹریفک کو روکنے کے لیے صرف ایک ڈنڈا نصب ہے۔
زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جنہیں لاہور کے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریلوے کے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پھاٹک پر تعینات اہلکار اور ایک انچارج کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا ہے اور ان دونوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
حادثے کے بعد مقامی لوگوں نے یہاں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور پھاٹک پر ٹریفک کو معطل کیے رکھا۔
پاکستان میں ریل گاڑیوں اور خاص طور پر ریلوے پھاٹکوں پر حادثات کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے اور اکثر ایسے حادثات کی عمومی وجہ پھاٹک پر تعینات اہلکاروں اور ڈرائیوروں کی غفلت بتائی جاتی ہیں۔