امریکہ کے محکمہ توانائی کے معاون سیکرٹری برائے بین الاقوامی امور جوناتھن ایلکائنڈ نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کیا جہاں توانائی کے شعبے میں فنی معاونت کے پروگرام کا اعلان کیا گیا۔
30 لاکھ ڈالر معاونت کا یہ منصوبہ پاکستان میں توانائی کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔
کثیر الادارتی فنی معاونت پروگرام کا اجراء امریکہ نے پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، وزارت پانی و بجلی اور وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ساتھ مل کر کیا ہے۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس تین سالہ پروگرام پر عمل درآمد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے اشتراک سے کیا جائے گا۔
اس پروگرام کے تحت امریکی محکمہ توانائی کی قومی تجربہ گاہوں سے ماہرین کو پاکستان لایا جائے گا، جو پاکستانی ماہرین کے ساتھ ملکر توانائی سے متعلق مربوط منصوبہ بندی، باکفایت توانائی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی تشکیل دیں گے اور وسائل کا انتظام کرنے میں مدد دیں گے۔
بیان کے مطابق معاون سیکریٹری ایلکائنڈ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اشتراک کے لیے پرعزم ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہم توانائی سے متعلق مشکلات کو حل کر رہے ہیں اور توانائی کے شعبے میں مشترکہ عالمی ترجیحات جن میں قابل تجدید توانائی کی پھلتی پھولتی مارکیٹ سے سامنے آنے والے مواقع شامل ہیں، کے حصول کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہم اس اہم شعبے میں امریکی اور پاکستانی ماہرین کے مابین اشتراک کے منتظر ہیں۔
سفارت خانے کے مطابق یہ پروگرام امریکہ۔پاکستان کلین انرجی شراکت داری میں ،جس کا اعلان صدر اوباما اور وزیر اعظم نواز شریف نے اکتوبر 2015ء میں کیا تھا، ایک سنگ ِمیل کی حیثیت رکھتا ہے۔
اس شراکت کے تحت پاکستان میں آلودگی سے پاک توانائی کی پیداوار میں نجی شعبے کی نئی سرمایہ کاری سے تین ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس سے براہ راست تین کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو فائدہ ہو گا۔
یہ نئی شراکت پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کا تسلسل ہے اور توانائی کے شعبہ میں وسیع تر امداد کا حصہ ہے جس میں یو ایس ایڈ، محکمہ خارجہ اور محکمہ توانائی کی اعانت بھی شامل ہے۔
دوطرفہ اسٹرایٹیجک مذاکرات کے ذریعے قائم کیے جانے والے انرجی ورکنگ گروپ کے تحت 2009ء سے امریکہ پاکستان سے اب تک توانائی سے متعلق امور میں تعاون کر رہا ہے۔
بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات اور محفوظ و پائیدار انداز میں توانائی تک رسائی کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے امریکہ نے حکومت پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور اصلاحات میں تعاون کے لیے اب تک ایک ارب ڈالر سے زائد کی اعانت کا وعدہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے باہمی تعاون کی بدولت قومی گرڈ میں تقریباً 1700 میگاواٹ اضافی بجلی شامل ہوئی ہے، جس سے تقریباً ایک کروڑ 90 لاکھ پاکستانیوں کے گھروں اور کاروباروں کو بجلی فراہم ہوئی ہے اور بجلی کی تقسیم کار پاکستانی کمپنیوں کی سالانہ آمدن میں 30 کروڑ ڈالر سے زائد اضافہ ہوا ہے۔