بدھ کو پاکستان میں پیش آنے والے حادثات اور تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئےہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں ہونے والی جھڑپوں میں چار فوجی اہلکار اور 17 شدت پسند مارے گئے۔ حکام کے بقول اہلکار جوگی نامی ایک گاؤں کی تلاشی لے رہے تھے جب ان پر شدت پسندوں کے ایک گروہ نے حملہ کردیا۔
پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوپاتی ہے کیوں کہ ان علاقوں میں صحافیوں کی آزادانہ نقل و حمل ممکن نہیں۔
ادھر ملک کے جنوبی شہر کراچی میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی فائرنگ سے تین وکلاء ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ ہلاک شدگان کا تعلق اقلیتی شیعہ مسلک سے تھا اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان کا قتل فرقہ وارانہ کشیدگی کا نتیجہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے تینوں وکلاء آپس میں رشتے دار تھے۔
دوسری جانب، جنوب مغربی بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک کار میں سوار تین شیعہ مسلمان ہلاک ہوگئے۔
بدھ ہی کو صوبہ خیبر پختوانخوا کے ایک پہاڑی علاقے میں ایک کان بیٹھ جانے سے اندر موجود کم از کم نو کان کنوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے علاقے میں جاری شدید بارشوں کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں جب کہ بھاری مشینری کی عدم دستیابی کے باعث مقامی رضاکار بیلچوں اور پھاوڑوں کے ذریعے کان کے داخلی راستے سے مٹی ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔