پاکستان کے دفترخارجہ نے امریکہ کی جانب سے افغان طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت پر رضامندی کی اخباری اطلاعات کا خیرمقدم کیا ہے۔ جبکہ سابق وزیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو بھی مذاکرات میں شامل رکھنا ضروری ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں کسی بھی پیش رفت کا خیر مقدم کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ افغان امن عمل کی قیادت افغانوں کو ہی کرنی چاہیے۔ اس عمل میں پاکستان جس قدر بھی کردار ادار کر سکا، کرے گا۔
ادھر سابق وزیرخارجہ سرتاج عزیز نے وائس آف امریکہ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ یہ ایک اچھی پیش رفت ہے کیونکہ موجودہ پالیسیوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا تھا۔ تاہم امریکہ کو چاہیے کہ افغانستان کو اس عمل سے باہر نہ کرے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کو بھی اس عمل میں بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نےتجویز دی کہ اس طرح کی پش رفت کو میڈیا میں لانے کے بجائے پہلے در پردہ بات چیت شروع کی جائے اورجب بات چیت کے خدوخال واضح ہو جائیں تو پھر اس کی تفصیل سے آگاہ کیا جائے۔ مزید تفصیلات کے لیے اس آڈیو لنک پر کلک کریں۔