پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کوشش کرے گی کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے پلیٹ فارم سے تمام مسلم ممالک اس معاملے کے بارے میں ایک مشترکہ موقف اختیار کریں۔
وزیراعظم کا یہ بیان پیر کو سینیٹ میں رواں سال نیدر لینڈز میں منعقد ہونے والے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے انعقاد کے خلاف ایوان کی طرف سے متفقہ طوپر منظور ہونے والی مذمتی قرار داد کے بعد دیا۔
انہوں نے کہا کہ مغرب میں بہت کم لوگ یہ بات سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کے دل میں پیغمر اسلام کی کتنی محبت ہے۔ وزیر اعظم عمران نے کہا کہ اگرچہ ان کی حکومت یہ معاملہ آئندہ ماہ ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اٹھائے گی تاہم انہوں نے کہا بہتر یہ ہے کہ مسلمان ممالک اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے ذریعے اس حساس معاملے پر واضح موقف اختیار کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اسلامی ممالک اب تک بین الاقوامی براداری کو یہ سمجھانے میں کیوں ناکام رہے کہ اس طرح کی حرکتوں سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے جس طرح دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کے قتل یا ہولوکاسٹ کے معاملے پر بات کرنے سے ان کی جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغرب میں آزادی اظہار کے لبادے میں ایسا کرنا آسان ہے۔ تاہم انہیں اس بات کی سمجھ نہیں کہ مسلمانوں کے لیے یہ بات کتنی تکلیف دہ ہے۔
واضح رہے کہ نیدر لینڈ کی پارلیمان کے رکن گریٹ ولڈر نے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منعقد کروانے کا اعلان کر رکھا ہے جس پر گزشتہ ہفتے نیدرلینڈ کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان کی طرف سے احتجاج بھی ریکار ڈ کروایا جا چکا ہے۔