رسائی کے لنکس

پاکستان: یمن پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے گا


پاکستانی وزارت خارجہ (فائل فوٹو)
پاکستانی وزارت خارجہ (فائل فوٹو)

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ حوثی باغی کسی ریاست کی نمائندگی نہیں کرتے اور پاکستان پہلے ہی ان کے اقدامات کی مذمت کر چکا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ پاکستان یمن کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرارداد پر مکمل طور پر عمل درآمد کو یقنی بنائے گا، اور اس سلسلے میں اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل جمعرات کو پاکستان کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت نے یمن پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں جمعرات کو ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں یمن کے حوثی باغیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ تشدد بند کریں۔

سعودی عرب نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف پاکستان سے عسکری مدد طلب کر رکھی ہے لیکن پاکستان کی اب تک یہ خواہش رہی ہے کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے اس بحران کا حل تلاش کیا جائے۔

رواں ہفتے ہی پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد سعودی عرب گیا تھا جس نے واپسی پر وزیراعظم اور عسکری قیادت کو بریفنگ دی۔

یمن کے لیے پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل مرزا اختیار بیگ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے لیے صورت حال اس لیے بہت مشکل ہے کیوں کہ ایک طرف سعودی عرب عسکری تعاون چاہتا ہے اور دوسری جانب پارلیمان اپنی قرار داد میں کہہ چکی ہے کہ پاکستان اس جنگ میں غیر جانبدار رہ کر کردار ادا کرے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ حوثی باغی کسی ریاست کی نمائندگی نہیں کرتے اور پاکستان پہلے ہی ان کے اقدامات کی مذمت کر چکا ہے۔

دفترِ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے متحارب فریقین سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کریں۔

واضح رہے کہ پاکستان کی پارلیمان نے ایک قرارداد اور بعد میں وزیرِ اعظم نواز شریف نے ایک پالیسی بیان کے ذریعے یمن کے مسئلے کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں وزیرِ اعظم ترکی کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔

جب کہ انہوں نے ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف کے پاکستان دورے کے موقع پر انہیں حوثی باغیوں کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا کہا۔ سفارتی حل کے تلاش کے لیے پاکستان دوسرے ممالک سے بھی رابطے میں ہے۔

یمن کے لیے پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل مرزا اختیار بیگ کہتے ہیں کہ سعودی عرب کی یقیناً پاکستان سے توقعات بہت زیادہ ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن میں سرگرم حوثی باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کرتے ہوئے اس گروہ کے سربراہ اور یمن کے سابق صدر کے بیٹے کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

قرار داد میں حوثی باغیوں سے مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ وہ جنگ بند کر کے دارالحکومت صنعاء سمیت ان تمام علاقوں سے دستبردار ہو جائیں جن پر انہوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG