رسائی کے لنکس

یونان سے 190 پاکستانیوں کو ترکی واپس بھیجا گیا: وزارت خارجہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ترجمان نے کہا کہ ترکی نے اُن دعوؤں کی بھی تردید کی ہے کہ زیر تحویل تارکین وطن کو خوراک فراہم نہیں کی جا رہی۔

ترکی اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے ایک متنازع معاہدے کے تحت یونان سے تقریباً 190 پاکستانی تارکین وطن کو ترکی واپس بھیجا گیا۔

رواں ہفتے ذرائع ابلاغ میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ یونان سے ترکی پہنچنے والے پاکستانیوں کی تعداد 500 ہے اور وہ اس وقت مشکل میں ہیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے ہفتہ کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ یہ معلومات درست نہیں کہ یونان سے ترکی واپس بھیجے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 500 ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ترکی نے اُن دعوؤں کی بھی تردید کی ہے کہ زیر تحویل تارکین وطن کو خوراک فراہم نہیں کی جا رہی۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق یونان سے پہلے 55 جب کہ اُس کے بعد 135 پاکستانیوں کو ترکی واپس بھیجا گیا جن میں سے اب 31 افراد کو پاکستان واپس لایا چکا ہے جب کہ دیگر پاکستانیوں کے کوائف سے متعلق ضروری کارروائی کے بعد اُنھیں وطن واپس لایا جائے گا۔

پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کی تلاش میں غیرقانونی طور سے یورپ جانے کے لیے طویل عرصے سے یونان کا راستہ استعمال کرتی رہی ہے اور ان کو کئی مرتبہ واپس بھی بھیجا جا چکا ہے۔

حالیہ مہینوں میں دنیا بھر سے خصوصاً یورپی یونین سے ایک بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر سفر کرنے والے پاکستانیوں کی ملک بدری کے بعد پاکستان کی حکومت نے ملک بھر میں انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث شام اور دیگر ممالک سے بڑی تعداد میں پناہ کے متلاشی افراد نے یورپ کا رخ کیا، جس کے بعد وہاں ایک بحران کی سی کیفیت پیدا ہو گئی۔

تارکین وطن کی آمد روکنے کے لیے بہت سے ممالک نے اقدامات کیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG