پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز حد بندی لائن پار سے بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔
ڈپٹی کمشنر پونچھ طاہر ممتاز نے بتایا کہ ہجیرہ سیکڑ کےسرحدی گاؤں تیتری نوٹ میں ایک 22 سالہ مزدور سرحد پار سے بھارتی فوج کی فائرنگ کی زد میں آکر اس وقت ہلاک ہو گیا جب وہ پاکستانی کشمیر کی حدود میں ریت نکال رہا تھا۔
اس کی ہلاکت کے خلاف قریبی قصبے ہجیرہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے کنٹرول لائن پر گولہ باری کے خلاف اور امن کے حق میں نعرے لگائے۔
مظاہرے میں شامل محمد نزاکت نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ نوجوان گھر کا واحد کفیل تھا اور ریت نکال رہا تھا جب اسے ٹارگٹ کیا گیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایک مقرر نے کہا کہ اگر گولہ باری اور فائرنگ سلسلہ بند نہ ہوا تو کنٹرول لائن کو قدموں تلے روند ڈالیں گے۔
اسی دوران چکوٹھی سیکٹر میں بدھ کی رات اور جمرات کی صبح تین زوادر دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ۔جس کے باعث سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
واضح رہے کہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی جنگ بندی لائن پر پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان فائر بندی کے باہمی معاہدے کے باوجود فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ جاری ہے ۔ جس میں دونوں اطراف فوجیوں کے علاوہ عام شہری بھی مارے جاتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔