پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت انوشہ رحمٰن کو اقوام متحدہ کا ’جیم ٹیک گلوبل اچیور ایوارڈ‘ دیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے عورتوں کو بااختیار بنانے اور عورتوں کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بامعنی استعمال کے فروغ کے لیے کام کیا ہو۔
نیویارک سوِک سینٹر میں ہونے والی تقریب میں ایوارڈ وصول کرتے ہوئے انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ’’میں اس ایوارڈ کو پاکستان کے لوگوں سے منسوب کرتی ہیں خصوصاً اپنے وطن کی عورتوں اور لڑکیوں کے جنہیں اگر صحیح مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ عالمی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔‘‘
یہ ایوارڈ اقوام متحدہ کی انفارمیشن ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) اور عورتوں کے لیے کام کرنے والے ادارے یو این ویمن کی طرف سے مشترکہ طور دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے کہا ہے کہ انوشہ رحمٰن نے پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں عورتوں کا کردار بڑھانے اور ان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے مواقع میں اضافے کے لیے قابل قدر اقدامات کیے ہیں جن کے اعتراف میں انہیں یہ ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔
ان اقدامات میں پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لیے کمپیوٹر سائنس سیکھنے اور ملازمتوں کے حصول کے مواقع کا خصوصی پروگرام شامل ہے۔
عورتوں کو با اختیار بنانے کے لیے اقوام متحدہ نے ان کے کئی دیگر پالیسی اور قانون سازی کے اقدامات کا بھی ذکر کیا ہے۔
اس سال انوشہ رحمٰن کے علاوہ دو اور خواتین کو یہ ایوارڈ دیا گیا جن میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے امریکہ کی مستقل سفیر پامیلا ہیماموٹو اور ویمن ان گلوبل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نامی تنظیم میں سینیئر ایسوسی ایٹ ڈاکٹر نینسی ہیفکن شامل ہیں۔