امریکہ کے نئے وزیرِ دفاع لیون پنیٹا ڈیموکریٹس کی جانب سے کانگریس کے رکن رہ چکے ہیں اور امریکی انتظامیہ اور بجٹ سے متعلق امور میں وسیع تجربے کے حامل ہیں۔
پینٹاگون کے سربراہ کی حیثیت سے نامزدگی سے قبل پنیٹا امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے تھے۔ صدر بل کلنٹن کے دورہ صدارت کے دوران انہوں نے وہائٹ ہائوس کے بجٹ آفس کی سربراہی کی ذمہ داریا ں بھی انجام دیں اور چار برسوں تک امریکی ایوانِ نمائندگان کی بجٹ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔
صدر اوباما کی جانب سے امریکی دفاعی بجٹ میں مزید 400 ارب روپے کی کٹوتیوں کا اعلان پینٹا گون کے نئے سربراہ کی بجٹ سے متعلق صلاحیتوں کیلیے ایک امتحان ہوگا۔ 72 سالہ پنیٹا کو یہ کٹوتیاں قومی سلامتی کی ضروریات اور عراق، افغانستان اور لیبیا میں جاری امریکی فوجی مشنز کو درپیش چیلنجز کو مدِ نظر رکھ کر کرنا ہونگی۔
لیون پنیٹا امریکی ایوانِ نمائندگان کے آٹھ بار رکن منتخب ہوچکے ہیں۔ ان کے اس طویل سفر کا آغاز 1976ء میں ہوا تھا جب وہ کیلی فورنیا کے ایک ڈسٹرکٹ کے نمائندہ کے طور پر منتخب ہوکر کانگریس پہنچے تھے۔
2009ء میں سی آئی اے کی سربراہی سنبھالنے کے بعد انہیں امریکی خفیہ ایجنسی اور قانون سازوں کے درمیان ہم آہنگی لانے پر سراہا گیا۔
90ء کی دہائی میں وہائٹ ہائوس کے بجٹ آفس کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد پنیٹا کو صدر کلنٹن کا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا تھا۔
پنیٹا امریکی فوج کے ساتھ ایک انٹیلی جنس افسر کے طور پر بھی منسلک رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغازری پبلکن پارٹی سے کیا اور صدر رچرڈ نکسن کے دورِ صدارت میں 'آفس فار سول رائٹس' کے سربراہ مقرر کیے گئے۔ تاہم بعد ازاں ری پبلکنز کے ساتھ پیدا ہونے والے ایک تنازعہ کے باعث وہ 1971ء میں ڈیموکریٹس سے منسلک ہوگئے۔