آنجہانی پاپ سنگر مائیکل جیکسن کی پندرہ سالہ بیٹی پیرس جیکسن نے بدھ کے روز خود کشی کرنےکی کوشش کی تھی جنھیں فوری طور پر ان کے گھر (کیلی فورنیا ) سے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ،پندرہ سالہ پیرس نے اپنی کلائی چاقو سے کاٹ کر خود کشی کرنے کی کوشش کی تھی اور ان کے پاس سے ایک خط بھی ملا تھا جو انھوں نے خود کشی کرنے سے پہلے لکھا تھا۔
تاہم ڈاکٹروں یا جیکسن کے گھر والوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
مائیکل جیکسن کی والدہ کیتھرین جیکسن کے وکیل پیری سینڈرس کے بیان کے مطابق، پیرس کی اسپتال میں بہتر نگہداشت کی جا رہی ہے اور ان کی صحت اب پہلے سے بہتر ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ،ہمیں ایک پندرہ سالہ لڑکی کے احساسات کو سمجھنا چاہیے جو اپنے قریبی رشتے کو کھونے کا دکھ اٹھا رہی لیکن وہ کوئی ایسا قدم اٹھا سکتی ہے اس کا ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا ۔ تاہم انھوں نےپیرس کی خود کشی کرنے کی کوشش کے پیچھے پائی جانے والی وجوہات کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ، پیرس اور اس کے خاندان کو اس وقت تنہائی کی ضرورت ہے ۔
گزشتہ رات ایمرجنسی سروس کی جانب سے بتایا گیا کہ، بدھ کی رات ایک بج کر ستائیس منٹ پر انھیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ پیرس نے پین کلر کی زیادہ مقدار استعمال کی ہے جب کہ ان کی کلائی پر کٹنے کے کئی نشانات موجود تھے۔
مائیکل جیکسن کی موت کے بعد ان کے تینوں بچوں 16 سالہ پرنس اور 15 سالہ پیرس اور10 بلینکٹ کی قانونی وارث ان کی دادی کیتھرین جیکسن ہیں جن کے ساتھ تینوں بچے کیلی فورنیا کے ایک مہنگے علاقے کیلاباسسز میں رہتے ہیں۔
پیرس جیکسن نے خودکشی کی کوشش کرنے سے قبل اپنے ٹوئٹر پر لکھا تھا،''مجھے حیرانگی ہے کہ آنسو کا ذائقہ نمکین کیوں ہوتا ہے''۔
مائیکل جیکسن کے ایک قابل اعتماد وکیل ٹام میسیرا نے امریکی ریڈیو ڈے بریک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مائیکل جیکسن کا انتقال ہوا تو ان کے بچے پبلک فیگر بن گئے ہیں مائیکل ایک بہت زیادہ محبت کرنے والا باپ تھا وہ اپنے بچوں کے لیے ضرورت سے زیادہ محتاط تھا۔
ان بچوں کا المیہ یہ ہے کہ، ان پر میڈیا کی نظر ہوتی ہے ان سے متعلق طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہے ان پر تنقید کی جاتی ہے جو یقینا ایک حساس کم عمر لڑکی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سبب بن رہی تھیں ۔
ان کا موقف تھا کہ میڈیا کی مداخلت نے بھی مائیکل جیکسن کے کم سن بچوں کی زندگی کو کافی پیچیدہ کر دیا ہے ۔
پیرس کی والدہ ڈیبی رو جنھوں نے 1999میں مائیکل جیکسن سے طلاق لے لی تھی جبکہ بچے مائیکل جیکسن کے ساتھ ہی رہتے تھے پیرس کا اپنی والدہ سے بہت کم رابطہ تھا لیکن ان دنوں ان کے اپنی والدہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے تھے اور انھوں نے اپنی پندرہویں سالگرہ بہت عرصے بعد اپنی ماں کے ساتھ منائی تھی ۔
مائیکل جیکسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے اپنے بچوں کو اپنی زندگی میں شوبزنس کی دنیا سے دور رکھا تھا لیکن 25 جون 2009 میں ان کی موت کے بعد ان کے بچے سوشل زندگی کا حصہ بن گئے۔ پیرس بہت جلد ہی ایک اداکارہ کی حیثیت سے ہالی وڈ کی ایک بچوں کی فلم لندن برج میں کام شروع کرنے والی ہیں۔
مائیکل جیکسن کے گھر والوں کی جانب سے مائیکل جیکسن کے آخری کنسرٹ کے پرموٹرز پر 31 بلین ڈالرکا ہرجانہ دائر کیا گیا ہے اور الزام لگایا گیا ہے کہ کمپنی نےمائیکل جیکسن کی صحت کی پرواہ کیے بغیرنہ صرف ان سے بہت محنت کروائی بلکہ انھیں ایک غیر ذمہ دار ڈاکٹرکے سپرد کر دیا جس کی غفلت کے نتیجے میں انھیں دوا کی زائد مقدار دی گئی جو مائیکل جیکسن کے ہارٹ اٹیک کا سبب بنی۔
جب کہ کنسرٹ کروانے والی کمپنی' اے ای جی' کی طرف سے بھی مائیکل جیکسن پر طرح طرح کی الزام تراشیاں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ،پندرہ سالہ پیرس نے اپنی کلائی چاقو سے کاٹ کر خود کشی کرنے کی کوشش کی تھی اور ان کے پاس سے ایک خط بھی ملا تھا جو انھوں نے خود کشی کرنے سے پہلے لکھا تھا۔
تاہم ڈاکٹروں یا جیکسن کے گھر والوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
مائیکل جیکسن کی والدہ کیتھرین جیکسن کے وکیل پیری سینڈرس کے بیان کے مطابق، پیرس کی اسپتال میں بہتر نگہداشت کی جا رہی ہے اور ان کی صحت اب پہلے سے بہتر ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ،ہمیں ایک پندرہ سالہ لڑکی کے احساسات کو سمجھنا چاہیے جو اپنے قریبی رشتے کو کھونے کا دکھ اٹھا رہی لیکن وہ کوئی ایسا قدم اٹھا سکتی ہے اس کا ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا ۔ تاہم انھوں نےپیرس کی خود کشی کرنے کی کوشش کے پیچھے پائی جانے والی وجوہات کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ، پیرس اور اس کے خاندان کو اس وقت تنہائی کی ضرورت ہے ۔
گزشتہ رات ایمرجنسی سروس کی جانب سے بتایا گیا کہ، بدھ کی رات ایک بج کر ستائیس منٹ پر انھیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ پیرس نے پین کلر کی زیادہ مقدار استعمال کی ہے جب کہ ان کی کلائی پر کٹنے کے کئی نشانات موجود تھے۔
مائیکل جیکسن کی موت کے بعد ان کے تینوں بچوں 16 سالہ پرنس اور 15 سالہ پیرس اور10 بلینکٹ کی قانونی وارث ان کی دادی کیتھرین جیکسن ہیں جن کے ساتھ تینوں بچے کیلی فورنیا کے ایک مہنگے علاقے کیلاباسسز میں رہتے ہیں۔
پیرس جیکسن نے خودکشی کی کوشش کرنے سے قبل اپنے ٹوئٹر پر لکھا تھا،''مجھے حیرانگی ہے کہ آنسو کا ذائقہ نمکین کیوں ہوتا ہے''۔
مائیکل جیکسن کے ایک قابل اعتماد وکیل ٹام میسیرا نے امریکی ریڈیو ڈے بریک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مائیکل جیکسن کا انتقال ہوا تو ان کے بچے پبلک فیگر بن گئے ہیں مائیکل ایک بہت زیادہ محبت کرنے والا باپ تھا وہ اپنے بچوں کے لیے ضرورت سے زیادہ محتاط تھا۔
ان بچوں کا المیہ یہ ہے کہ، ان پر میڈیا کی نظر ہوتی ہے ان سے متعلق طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہے ان پر تنقید کی جاتی ہے جو یقینا ایک حساس کم عمر لڑکی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سبب بن رہی تھیں ۔
ان کا موقف تھا کہ میڈیا کی مداخلت نے بھی مائیکل جیکسن کے کم سن بچوں کی زندگی کو کافی پیچیدہ کر دیا ہے ۔
پیرس کی والدہ ڈیبی رو جنھوں نے 1999میں مائیکل جیکسن سے طلاق لے لی تھی جبکہ بچے مائیکل جیکسن کے ساتھ ہی رہتے تھے پیرس کا اپنی والدہ سے بہت کم رابطہ تھا لیکن ان دنوں ان کے اپنی والدہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے تھے اور انھوں نے اپنی پندرہویں سالگرہ بہت عرصے بعد اپنی ماں کے ساتھ منائی تھی ۔
مائیکل جیکسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے اپنے بچوں کو اپنی زندگی میں شوبزنس کی دنیا سے دور رکھا تھا لیکن 25 جون 2009 میں ان کی موت کے بعد ان کے بچے سوشل زندگی کا حصہ بن گئے۔ پیرس بہت جلد ہی ایک اداکارہ کی حیثیت سے ہالی وڈ کی ایک بچوں کی فلم لندن برج میں کام شروع کرنے والی ہیں۔
مائیکل جیکسن کے گھر والوں کی جانب سے مائیکل جیکسن کے آخری کنسرٹ کے پرموٹرز پر 31 بلین ڈالرکا ہرجانہ دائر کیا گیا ہے اور الزام لگایا گیا ہے کہ کمپنی نےمائیکل جیکسن کی صحت کی پرواہ کیے بغیرنہ صرف ان سے بہت محنت کروائی بلکہ انھیں ایک غیر ذمہ دار ڈاکٹرکے سپرد کر دیا جس کی غفلت کے نتیجے میں انھیں دوا کی زائد مقدار دی گئی جو مائیکل جیکسن کے ہارٹ اٹیک کا سبب بنی۔
جب کہ کنسرٹ کروانے والی کمپنی' اے ای جی' کی طرف سے بھی مائیکل جیکسن پر طرح طرح کی الزام تراشیاں کی جا رہی ہیں۔